Urdu News

جھارکھنڈ کے جمشید پور میں حالات کشیدہ، پولیس، آرپی ایف کا فلیگ مارچ

جھارکھنڈ کے جمشید پور میں حالات کشیدہ، پولیس، آرپی ایف کا فلیگ مارچ

شاستری نگر میں مذہبی پرچم کی توہین سے  حالات بگڑ ے، تشدد کے بعد انتظامیہ  الرٹ، امتناعی احکامات نافذ، موبائل انٹرنیٹ سروس پر عارضی پابندی

مشرقی سنگھ بھوم، 10 اپریل ( انڈیا نیرٹیو)

 جمشید پور کے کدما تھانہ علاقہ کے تحت شاستری نگر میں حالات کشیدہ ہیں۔ آج (پیر) صبح پولیس اور آر پی ایف نے علاقے میں فلیگ مارچ کیا۔ صورتحال پر قابو پانے کا دعویٰ کرتے ہوئے انتظامیہ نے پورے علاقے میں امتناعی احکامات (دفعہ 144) نافذ کرتے ہوئے موبائل انٹرنیٹ سروس پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے۔

دونوں برادریوں کے درمیان کشیدگی ہفتہ کو اس وقت شروع ہوئی جب شاستری نگر کے بلاک نمبر 3 میں واقع جٹادھاری ہنومان مندر کے چوک پر مہاویری جھنڈا اتار دیا گیا۔ جھنڈے کے بانس میں بندھے گوشت کے ٹکڑے دیکھ کر لوگحیران رہ گئے۔ یہ بات کچھ ہی دیر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ لیکن کسی طرح لوگوں کو پرسکون کیا گیا۔ اتوار کو مندر کمیٹی کی میٹنگ کے دوران پتھراؤ کے بعد ہنگامہ شروع ہوا۔ اس کے بعد دونوں برادریوں کے درمیان پتھراؤ شروع ہو گیا۔ اس دوران کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔

شاستری نگر میں تشدد کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ حکام فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ تشدد پر تلے ہوئے لوگوں کو قائل کرنے کی کوشش کی۔ تشدد نہیں رکا تو پولیس کو محاذ سنبھالا اور فسادیوں کے ساتھ جھڑپ میں تقریباً چھ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

ضلع انتظامیہ نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ڈپٹی کمشنر وجے  جادھو نے کہا ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر نے شہر کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔ ان عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ علاقے میں مجسٹریٹ، پولیس فورس، کیو آر ٹی، آر اے ایف، اینٹی رائٹ ریسورس  کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ افسران کی چھٹیاں بھی اگلے احکامات تک منسوخ کر دی گئی ہیں۔ سب سے کہا گیا ہے کہ وہ ہیڈ کوارٹر نہ چھوڑیں۔

Recommended