نئی دہلی، 31 جولائی 2021:
آپ سبھی سے بات کرکے مجھے بہت اچھا لگا۔ میری ہر سال یہی کوشش رہتی ہے کہ آپ جیسے نوجوان ساتھیوں سے گفتگو کروں، آپ کے خیالات کو مسلسل جانتا رہوں۔ آپ کی باتیں، آپ کے سوال، آپ کا تجسس، مجھے بھی مستقبل کی چنوتیوں سے نمٹنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ساتھیو
اس مرتبہ کی یہ گفتگو ایسے وقت ہو رہی ہے جب بھارت، اپنی آزادی کے 75 برس کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ اس سال کی 15 اگست کی تاریخ، اپنے ساتھ آزادی کی 75ویں سالگرہ لے کر آرہی ہے۔ گذشتہ 75 برسوں میں بھارت نے ایک بہتر پولیس سروس کے قیام کی کوشش کی ہے۔ پولیس تربیت سے متعلق بنیادی ڈھانچے میں بھی حالیہ برسوں میں بہت بہتری واقع ہوئی ہے۔ آج جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں، تو ان نوجوانوں کو دیکھ رہا ہوں، جو آئندہ 25 برسوں تک بھارت میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے میں حصہ لیں گے۔ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ اس لیے اب ایک نئی شروعات، ایک نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔
ساتھیو،
مجھے بہت معلومات تو نہیں کہ آپ میں سے کتنے لوگ دانڈی گئے ہوئے ہیں یا پھر کتنوں نے سابرمتی آشرم دیکھا ہے۔ تاہم میں آپ کو 1930 کی دانڈی یاترا کی یاد دلانا چاہتا ہوں۔ گاندھی جی نے نمک ستیہ گرہ کی طاقت پر انگریزی حکومت کی بنیاد ہلا دینے کی بات کہی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’جب وسائل منصفانہ اور صحیح ہوتے ہیں تو بھگوان بھی ساتھ دینے کے لئے موجود ہوتےہیں۔‘‘