نئی دلّی ، 26 مئی، 2021/
قابل احترام مہاسنگھ کے معزز اراکین، نیپال اور سری لنکا کے وزرائے اعظم، میرے کابینی رفقا جناب پرہلاد سنگھ اور جناب کرن رجیجو، ، انٹرنیشنل بدھشٹ کنفڈریشن کے سکریٹری جنرل، قابل احترام ڈاکٹر دھما پیا جی، محترم اسکالرز، دھما کے متبعین، دنیا بھر کی بہنوں اور بھائیو!
نمو بدھایا
نمستے
بیساکھ کے خصوصی دن پر آپ سب سے خطاب کرتے ہوئے میں اعزاز محسوس کررہا ہوں۔ بیساکھ مہاتما بدھ کی زندگی کا جشن منانے کا دن ہے اور اعلیٰ آدرشوں اور ہمارے کرہ کی بہتری کی لئے ان کے ذریعے پیش کی گئی قربانیوں کے اظہار کا بھی دن ہے۔
دوستو!
گذشتہ برس میں نے یوم بیساکھ پروگرام سے خطاب کیا تھا۔ اس پروگرام کو کووڈ-19 کی وبا کے خلاف انسانیت کی جنگ کی قیادت کرنے والے سبھی صفحہ اول کے کارکنان کے نام منسوب کیا گیاتھا۔ ایک سال بعد بھی ہم تسلسل اور تبدیلی کا ایک ملغوبہ دیکھ رہے ہیں۔ کووڈ-19 کی وبا نے ہمارا پیچھا نہیں چھوڑا ہے۔بھارت سمیت متعدد ملکوں کو دوسری لہر کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دہائیوں میں انسانیت کو درپیش یہ بدترین بحران ہے۔ ہم نے ایک صدی کے اندر اس طرح کی وبا نہیں دیکھی۔ یہ وبا بہت سے لوگوں کے لئے مصیبت اور پریشانی لے کر آئی ہے اور اس نے ہر ملک کو متاثر کیا ہے۔
اس وبا نے ہر ملک کو متاثر کیا ہے۔ اس وبا کے ذریعے جو اقتصادی اثرات مرتب ہوئے ہیں وہ بہت وسیع ہیں اور ہمارا کرہ ارض کووڈ-19 کے بعد آج جیسا نہیں رہ جائے گا۔ آنے والے وقتوں میں ہم یقیناً واقعات کو کووڈ سے پہلے یا کووڈ کے بعد کے طور پر یاد کریں گے۔ لیکن گذشتہ برس کے مقابلے متعدد قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔ جیسا کہ پہلے کے مقابلے اس وبا کے تعلق سے بہتر سمجھ پیدا ہوئی ہے، جس سے اس وبا کے خلاف لڑنے کی حکمت عملی بنانے کے کام میں تقویت ملی ہے۔ سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ہمارے پاس ٹیکہ ہے، جو جان بچانے وبا جو شکسٹ دینے کے لئے انتہائی اہم ہے۔ ایک سال کے اندر ٹیکہ تیار ہونے سے عزم اور اس کی قوت ارادی کی طاقت کا اظہار ہوتا ہے۔ بھارت کو اپنے سائنسدانوں پر فخر ہےم جنھوں نے کووڈ-19 ٹیکوں پر کام کیا ہے۔
اس فورم سے میں اپنے پہلے ریسپانڈرس، صحت اول کے کارکنوں، ڈاکٹروں، نرسوں اور رضاکاروں کا روزانہ ضرورت مندوں کی خدمت کے لئے بے لوث انداز میں اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والوں کو سلام کرتا ہوں۔جنھوں نے اپنے عزیزو اقارب کو کھو دیا ہے میں ان سے تعزیت کرنا چاہتا ہوں۔ میں ان کے دکھ میں شامل ہوں۔
دوستو!
جب ہم مہاتما بدھ کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہیں تو چار فلسفوں کا ذکر ملتا ہے۔ ان چار فلسفوں نے مہاتما بدھ کو انسانی تکالیف سے روشناس کرایا۔ اسی وقت اس نے ان کے اندر یہ تحریک بھی پیدا کی کہ وہ اپنی زندگی انسانوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لئے وقف کردیں۔
مہاتما بدھ نے ہمیں تعلیم دی भवतु सब्ब मंगलमیعنی سبھی کے تئیں جذبہ خیرخواہی ، رحمدلی اور سبھی کی فلاح و بہبود کا جذبہ رکھیں۔ گذشتہ برس متعدد افراد اور تنظیمیں اس موقع پر اٹھ کھڑی ہوئی ہیں اور انسانوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لئے جو ممکن تھاکیا۔
مجھے دنیا بھر کی بدھ تنظیموں اور بدھ دھرم کے عقیدتمندوں کے ذریعے دئیے گئے سازو سامان کی شکل میں ان کے فراخ دلانہ تعاون کا بھی علم ہوا ہے۔ آبادی اور کام کے جغرافیائی پھیلاؤ، دونوں اعتبار سے یہ کام بہت بڑا ہے۔ انسانوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر جس فیاضی اور تعاون کا مظاہرہ کیا گیا ہے، اس سے انسانیت کو سکون میسر آیا ہے اور حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ یہ کام مہاتما بدھ کی تعلیمات کے مطابق ہیں۔ ان کا اظہار अप्प दीपो भव: کے منتر میں ہوتا ہے۔
کووڈ-19 یقیناً ہمیں درپیش ایک بڑا مسئلہ ہے، جہاں ہمیں اس سے لڑنے کے لئے سب کچھ کرنا ہے، وہیں ہمیں انسانیت کو درپیش دوسرے چیلنجوں کو بھی نظرانداز نہیں کرنا ہے۔ سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ماحولیاتی تبدیلی کا چیلنج ہے۔ موجودہ نسل کی ناعاقبت اندیشانہ طرز زندگی آئندہ نسلوں کے لئے خطرناک ہے۔ موسم کے پیٹرن میں تبدیلی آرہی ہے، گلیشئر ؤپگھل رہے ہیں، ندیاں اور جنگلات خطرے میں ہیں۔ ہم اپنے کرہ کو زخموں سے چور نہیں رہنے دے سکتے۔ مہاتما بدھ نے ایسی طرز زندگی پر زور دیا گیا ہے جس میں فطرت کے تئیں احترام انتہائی اہم ہے۔
مجھے یہ بات مشترک کرتے ہوئے فخر ہورہا ہے کہ بھارت ان چند بڑی معیشتوں میں سے ہے جو اپنے پیرس اہداف کے حصول کے لئے ٹریک پر واپس لوٹ آئے گا۔ ہمارے لئے پائیدار زندگی نہ صرف درست الفاظ ہیں، بلکہ درست اعمال بھی ہیں۔
دوستو!
گوتم بدھ کی زندگی امن، خیرسگالی اور بقائے باہم سے عبارت تھی۔ لیکن آج بھی ایسی قوتیں موجود ہیں، جن کا وجود نفرت، دہشت گردی اور اندھادھند تشدد پر قائم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسی طاقتیں روادار جمہوری اصولوں میں یقین نہیں رکھتیں۔ وقت کی ضرورت ہے کہ انسانیت میں یقین رکھنے والے سبھی لوگوں سے دہشت گردی اور بنیاد پرستی کو شکست دینے کے لئے ایک ساتھ آئیں۔
اس کے لئے مہاتما بدھ کے ذریعے دکھائی گئی راہ انتہائی موزوں ہے۔ مہاتما بدھ کی تعلیمات اور سماجی انصاف کو ان کے ذریعے دی گئی اہمیت دنیا کو متحد کرنے والی ایک قوت بن سکتی ہے۔
انھوں نے درست کہا ہے کہ "नत्ती संति परण सुखं: یعنی امن سے بڑی کوئی نعمت نہیں۔
مہاتما بدھ پوری کائنات کے لئے ذہانت کا مخزن تھے۔ ان سے ہم وقتاً فوقتاً روشنی حاصل کرسکتے ہیں اور رحم دلی، آفاقی ذمہ داری اور فلاح و بہبود کی راہ اپنا سکتے ہیں۔ مہاتما بدھ کے تعلق سے ،مہاتما گاندھی کے ذریعے کہی گئی بات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے ہرکسی سے درخواست کی کہ وہ مہاتما بدھ کے آئیڈیل کے تئیں اپنی عہد بستگی کا اعادہ کریں۔ مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ ‘‘بدھ نے ہمیں ظواہر کو شکست دینے اور سچائی و محبت کی حتمی جیت میں یقین رکھنے کی تعلیم دی ہے۔’’
آج بدھ پورنیما کے موقع پر آئیے ہم مہاتما بدھ کے آئیڈیل کے تئیں اپنی عہد بستگی کی تجدید کریں۔
میں جواہر ثلاثہ کے لئے دعا میں آپ کے ساتھ شریک ہوں۔ تاکہ کووڈ-19 کی عالمی وبا کے پپرآزمائش وقت سے ہمیں راحت ملے۔
شکریہ
آپ کا بہت بہت شکریہ۔