Categories: قومی

وارانسی کے ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور صف اول کے کارکنان کے ساتھ وزیراعظم کی بات چیت کا متن

<p style="text-align: right;">
 <span style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 14pt; color: rgb(51, 51, 51);">ساتھیو،</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-weight: 700;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جب کوششوں میں حساسیت  ہو، خدمت کا جذبہ ہو، لوگوں کی تکلیفوں  کا احساس ہو، سائنس لیڈ اپروچ ہو ، تو زمین پر کیا گیا کام  نظر بھی آتا ہے۔ مجھے یاد ہے پوروانچل میں پہلے کس طرح  بچوں میں دماغی بخاری والی بیماری کا قہر برپا تھا۔ دماغی بخار سے ہر سال ہزاروں بچوں کی افسوسناک موت ہوجاتی تھی ،بے شمار اور آپ کو یاد ہوگا  آج ہمارے یوگی جی جو وزیر اعلی ہیں ،وہ </span></span></span><span style="box-sizing: border-box; font-weight: 700;"> </span><span style="box-sizing: border-box; font-weight: 700;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جب پہلے ایم پی تھے ، پارلیمنٹ میں،  ان بچوں کی زندگی کو جس طرح سےبچوں کی موت  ایک کے بعد ایک ہوتی رہتی تھی، وہ پھوٹ پھوٹ کرکے  پارلیمنٹ میں روئے تھے، اس وقت کی حکومتوں سے مانگ کرتے تھے  کہ ان بچوں کو بچایئے ، کچھ انتظام کیجئے ،رو پڑتے تھے وہ ، ہزاروں بچے مرتے تھے اور یہ سلسلہ سال در سال چلا تھا۔ یوگی جی پارلیمنٹ میں تھے ، کرتے رہے۔ لیکن جب یوگی جی یوپی کے وزیر اعلی بنے  اور  حکومت ہند اور ریاستی حکومت نے مل کرکے ، انہوں نے  اس دماغی بخار کے خلاف ایک بہت بڑی مہم شروع کی ، آپ تمام لوگ  اس سے بخوبی واقف ہیں اور  کافی تعداد میں  ہم  بچوں کی زندگی بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ کافی حد تک اس بیماری کو ہم کنٹرول میں لا پائے ہیں۔اس کا بہت بڑا فائدہ   پوروانچل کے لوگوں  کو ہوا ہے ، یہاں کے بچوں کو ہو ہے۔ یہ  مثال ہمیں دکھاتی ہے کہ  اسی طرح کی حساسیت ،محتاط طریقے  کے ساتھ   ہمیں مسلسل  کام کرتے رہنا ہے۔ ہمیں یہ یاد رکھنا ہے کہ ہماری لڑائی  ایک نظر نہ آنے والے  اور روپ بدلنے  والے ایک  چالاک قسم کے دشمن کے خلاف ہے۔ اس لڑائی میں  ہمیں کورونا سے اپنے بچوں کو بچاکر رکھنا ہے ، ان کے لئے بھی خصوصی تیاری کرنی ہے۔ میں  ابھی گزشتہ دنوں  یوپی کے افسروں سے بات کر رہا تھا ، تو  آپ کے چیف سکریٹری تیواری جی نے بہت تفصیل سے مجھے بتایا کہ انہوں نے پیڈیئٹرک  کے لئے ، بچوں  کو اگر کورونا ہوتا ہے تو  کیا کیا کرنا چاہیے، پورا نظام تیار کیا اور  کافی اچھا لگا مجھے کہ  وقت سے پہلے  فعال طریقے سے اتر پردیش حکومت اس پر کام کر رہی ہے ۔ کافی کام شروع کیا جاچکا ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
 </p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago