اے جی نے سابق چیف جسٹس آئی رنجن گوگوئی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے سے کیا انکار
اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کے لیےرضامندی دینے سے انکار کردیا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں نے سابق چیف جسٹس کا پورا انٹرویو دیکھا ہے۔ ان کے بیان کا مقصد لوگوں کی نظروں میں عدلیہ کی ساکھ کو کمزورکرنے کے لئے نہیں بلکہ ادارے کی اچھائی کے لیے تھا۔
آر ٹی آئی کارکن ساکیت گوکھلے نے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کے لیے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال کو خط لکھا تھا۔
خط میں کہا گیا تھا کہ سابق چیف جسٹس ماضی میں ایک ٹی وی پروگرام میں ایسے بہت سارے تبصرے کر چکے ہیں ، جو عدلیہ کی توہین کے تحت آتے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے 12 فروری کو ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا تھا کہ آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی معیشت پانچ ٹریلین مالیت کی ہو لیکن آپ کی عدلیہ خستہ حال حالت میں ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے کہا تھا کہ جب آپ عدالت جاتے ہیں تو آپ اپنے داغ دھونے جاتے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے کہا تھا کہ صرف امیروں کی ہی سپریم کورٹ تک رسائی ہے۔ آپ کی رائے عدلیہ کے بارے میں زیادہ مثبت نہیں ہے۔
بہت سارے جج ایسے ہیں جو میڈیا کی تنقید کا نشانہ بنے ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ توہین عدالت کے کیس سے پہلے اٹارنی جنرل کی رضامندی لینا ہوتی ہے۔ تبھی توہین عدالت کا مقدمہ چلتا ہے۔