مشرقی لداخ میں چین کی سرحد کی زمینی حقیقت پر گہرائی سے نظر رکھی جارہی ہے
ہمسایہ ممالک کی جانب سے درپیش سیکورٹی چیلنجوں کے پیش نظر ایئرفورس تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہی ہے
نئی دہلی ، 20جون (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ آر کے ایس بھدوریا نے کہا کہ مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر موجودہ بچے ہوئے مقامات ، تعیناتی یا کسی بھی تبدیلی کے تناظر میں زمیتی حقیقت کی باریکی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ چین کے ساتھ اگلے دور کے لئے بات چیت چل رہی ہے۔ کمانڈر سطح کی بات چیت کی تجویز ہے اور فیصلہ لیا جائے گا۔
لداخ کی صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پہلی کوشش بات چیت جاری رکھ کر باہمی رضامندی کے ساتھ متنازعہ علاقوں میں ڈی اسکالیشن پر عمل پیرا ہونے کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہم اپنی طرف سے بھی تمام ضروری کاروائیاں کر رہے ہیں۔ اب اگلی سطح کے مذاکرات ہوں گے اور جلد ہی اس معاملے پر فیصلہ لیا جائے گا۔
ہندوستان – چین کے معاملات پر ، ایئر چیف مارشل بھدوریا نے کہا کہ جب ہم نے ایک سال قبل چین کی سرحد پر لڑاکا بیڑا تعینات کیا تھا تو اس کے بعد ایک سال میں ہماری طاقت کم کرنے کا توسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس ایک سال میں ہم نے بھی اقدامات کئے اور کام کیا۔ ہماری طاقت جو ایک سال پہلے تھی، وہ آج اس سے کہیں زیادہ ہے۔
انٹیگریٹڈ تھیئٹر کمانڈ پر تبادلہ خیال جاری ہے۔ طاقت کے لحاظ سے رافیل اور ایل سی اے کے بعد ، ہم نے 2-3 بڑے اقدامات کیے ہیں۔ سب سے بڑا فیصلہ 5 ویں جنریشن کے ایئر کرافٹ کو دیسی طور پر ہی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، جو ڈی آر ڈی اوکرے گا۔ شیڈول کے مطابق 2022 تک تمام 36 رافیل طیارے ہندوستانی فضائیہ میں شامل کردیئے جائیں گے۔ تلنگانہ میں واقع حیدرآباد کے ڈنڈیگل میں ائیر فورس اکیڈمی میںکمبائنڈ گریجویشن پریڈ کے دوران جنگی طیارے نے پروازبھری۔
ائیر چیف مارشل بھدوریا ہفتہ کے روز ہندوستانی فضائیہ کی مختلف برانچوں کے فلائٹ کیڈٹ کی تربیت کے اختتام پر ایئر فورس اکیڈمی ، ڈنڈیگل میں منعقدہ جوائنٹ گریجویشن پریڈ (سی جی پی) سے خطاب کررہے تھے۔ چیف آف دی ایئر اسٹاف نے بطور مہمان خصوصی کہا کہ ہمارے آپریشن کے ہر پہلو میں جدید ٹیکنالوجی اور جنگی طاقت کی کبھی بھی اتنی تیزی سے توسیع نہیں ہوئی، جتنی اب ہو رہی ہے۔
سیکورٹی کے چیلنجوں میں تیزی سے بدلاؤاور پڑوس اور دیگر خطوں میں بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورت حال کے پیش نظر ، ہندوستانی فضائیہ تیزی سے ٹکنالوجیوں کو شامل کرکے تبدیلی کے اہم مرحلے سے گذر رہی ہے۔ گذشتہ چند دہائیوں کے دوران کسی بھی طرح کی لڑائی میں ہوئی جیت کے پیچھے ہندوستانی فضائی طاقت کا اہم کردار رہا ہے۔ ایسا اس لیے ہوا ہے کیوں کہ ہندوستانی فضائیہ کی صلاحیت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
ایئر چیف مارشل نے کیڈٹس سے کہاکہ ایئر فورس میں لاجسٹکس ، انوینٹری مینجمنٹ ، حصولی اور سپلائی مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ نیٹ ورک سے مربوط ہے، لہٰذا آپ سب کو بنیادی انتظامیہ کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے مکمل طور پر پیپر لیس ای گورننس سے منسلک کیا جائے گا۔
میرا ہمیشہ سے خیال رہاہے کہ آج کی نسل تکنیکی طور پر ہنر مند ہے اور ڈیجیٹل اسپیس کو استعمال کرنے میں پوری مہارت رکھتی ہے۔اب وقت آ گیا ہے کہ آپ اپنی صلاحیت ثابت کریں۔ جب آپ ان پورٹلس پر کام کریں گے تو یہ نہ صرف ایک چیلنج ہوگا بلکہ آپ کے کام کی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا۔
آپ کو ایئر فورس کی توقعات پر کھرا اترنے کے لیے سخت محنت کرنی ہوگی۔ اسی پر زوردیتے ہوئے این ڈی اے میں ائیر فورس کے کیڈٹس کے لیے لازمی طور پر بی ٹیک کی ڈگری متعارف کروائی گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ آج پاس ہوئے فلائنگ برانچ کے 87 گریجویٹ افسران میں سے 81 بی ٹیک ہیں۔
پریڈ کی تقریب کے اختتام پر ائیر چیف نے کیڈٹس سے کہا کہ آپ سب اس میدان میں شامل ہو رہے ہیں جو اس سطح پرپورے ا سپیکٹرم میں کام کرتا ہے۔ آپ آنے والے سالوں میں اس اہم تبدیلی کا لازمی حصہ بنیں گے۔ جیسے جیسے آپ اپنے کیریئر میں ترقی کرتے ہیں، عزم اور ہمت کے ساتھ ہر چیلنج کا سامنا کرتے ہیں ، وقار اور احترام کے ساتھ اپنے آپ کو چلاتے ہیں اور اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار کو مقصد بناتے ہیں۔ لہٰذا ذاتی مثال کی رہنمائی کریں اور ایئرفورس کی اخلاقیات اور ثقافت کو ہر وقت برقرار رکھیں۔