<h3 style="text-align: center;">فضائیہ وزیر اعظم کے ہوائی سفر کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کرسکتی</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 12 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی انفارمیشن کمشنر (سی آئی سی) کے بھارتی فضائیہ کو وزیر اعظم کے ہوائی سفر سے متعلق معلومات کو معلومات کے حق کے قانون کے تحت شیئر کرنے کے حکم پر روک لگادی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> جسٹس نوین چاولہ کی بنچ نے آر ٹی آئی درخواست گزار کموڈور لوکیش کے بترا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ایئرفورس کے چیف انفارمیشن آفیسر نے 8 جولائی 2020 کے سی آئی سی کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ایک درخواست دائر کی تھی ، جس میں ایئر فورس کے چیف انفارمیشن آفیسر کو درخواست گزار کو اسپیشل فلائٹ ریٹرنس 1 اور 2 سے متعلق معلومات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;"> در حقیقت کموڈور لوکیش کی باترا نے آر ٹی آئی کے تحت دائر درخواست میں ایئر فورس سے اسپیشل فلائٹ ریٹرن1 اور 2 سے متعلق معلومات طلب کی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;"> لوکیش بترا نے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے غیر ملکی دورے سے متعلق اسپیشل فلائٹ ریٹرنس 1 اور 2 کی کاپیاں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">درخواست میں کہا گیا ہے کہ بترا کے ذریعے مانگی جانیوالی معلومات نہیں دی جاسکتی ہیں کیونکہ یہ پورے سیکورٹی کورڈون سے متعلق ہے۔ اس درخواست میں وزیر اعظم کی حفاظت میں مصروف ایس پی جی اہلکاروں کے نام بھی پوچھے گئے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> اگر ان معلومات کا انکشاف ہوا تو اس سے وزیر اعظم کی سلامتی کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے اسٹریٹجک ، سائنسی اور معاشی مفادات کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سی آئی سی نے اپنے آرڈر میں آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 24 (1) اور دفعہ 8 (1) (جی) کی خلاف ورزی کی ہے۔</p>.