Urdu News

فوج ایئر ڈیفنس گن اور گولہ بارود کی خریداری کرے گی

فوج ایئر ڈیفنس گن اور گولہ بارود کی خریداری کرے گی

فوج ایئر ڈیفنس گن اور گولہ بارود کی خریداری کرے گی ، 6000 کروڑ روپیے منظور

ہندوستانی فوج کو 6000 کروڑ روپیے کی ایئر ڈیفنس گن اورگولہ بارود خریدنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ جمعہ کے روز وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی زیر صدارت دفاعی حصول کونسل (ڈی اے سی) کے اجلاس میں آرمی کی اس تجویز کو ’بائے اینڈ میک‘ (انڈین) زمرے کے تحت منظور کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ چھ اسٹیلتھ آبدوز کشتیوں کی تعمیر کرنے کے لئے43 ہزار کروڑ روپیے کے دیسی پروجیکٹ 75-آئی کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ یہ منصوبہ ملک کو جدید روایتی سب میرین مینوفیکچرنگ میں خود کفالت کی طرف لے جائے گا اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

ہندوستانی فوج کو اپنی فضائی دفاع بندوقوں کو جدید بنانے کی دیرینہ ضرورت تھی جو پہلے غیر ملکی ذرائع سے خریدی گئی تھی۔ وزارت دفاع کی جانب سے ’خود کفیل ہندوستان‘ اور میک ان انڈیا کی پہل پر تقریباً ایک درجن ہندوستانی کمپنیوں نے اس پیچیدہ گن سسٹم اور متعلقہ ساز وسامان بنانے کے لیے اپنی خواہش کا اظہا رکیاہے۔

اسی لیے ڈی اے سی نے 6000 کروڑ روپے کی لاگت سے ’بائے اینڈ میک‘ (انڈیا) زمرے میں ایئر ڈیفنس گن اور گولہ بارود کی خریداری کے لیے منظوری دے دی ہے۔ اس کے علاوہ مسلح افواج کے لیے ضروری اسلحہ اور گولہ بارود کا اسٹاک جمع کرنے کی میعاد 31اگست 2021تک بڑھا دی گئی ہے۔ 

دراصل، گزشتہ سال تینو ںہندوستانی افواج کو پاکستان اور چین سے بیک وقت 'دو محاذ جنگ' کی تیاری کے پیش نظر 10 دن کی بجائے 15 دن کی مکمل جنگ کے لیے گولہ بارود اور اسلحہ ذخیرہ کرنے کے احکامات دیئے گئے تھے۔ اس کے لئے مسلح افواج کو 50000 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔

 اس کے علاوہ چین بارڈر (ایل اے سی) پر تعینات فوجیوں کی ضرورت کے پیش نظر گزشتہ سال حکومت نے فوج کو 21 جون ، 2020 کو 500 کروڑ روپیے اور15جولائی 2020کو 300 روپیے میں رائفل ، میزائل ، گولہ بارود ، ڈرون وغیرہ خریدنے کے لئےایمرجنسیفنڈ کے طور پر دیئے گئے تھے۔ تینوں افواج کو اپنی ضرورت کے مطابق مہلک اسلحہ اور گولہ بارود خریدنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اسی ایمرجنسی فنڈ کے استعمال کی مدت 31 اگست 2021 تک بڑھا دی گئی ہے۔

Recommended