گائیڈڈ میزائلوں کی اینٹی ٹینک ٹیسٹ مکمل۔ اب ملٹری فائر ٹرائلز کاہوگاآغاز
نئی دہلی، 20 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
ہیلی کاپٹر سے لانچ کیا جانے والا ”دھروسترا ہیلینا“ میزائل جلد فوج کو موصول ہونے والا ہے۔ اس کے تمام ترقیاتی ٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں۔ ہیلینا تیسری جنریشن فائراینڈفارگوٹ کلاس اے ٹی جی ایم ہے، جسے مقامی طور پر تیار کردہ ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (ALH) پر نصب کیا جائے گا۔ اس کی کم از کم حد 500 میٹر اور زیادہ سے زیادہ سات کلومیٹر ہے۔
ہیلی کاپٹر سے لانچ کیے جانے والے ناگ میزائل کو رینج میں اضافہ کرتے ہوئے اس کا نام بدل کر " دھروسترا ہیلینا " رکھا گیا ہے۔ اسے ایچ اے ایل کے رودرا اور ہلکے جنگی ہیلی کاپٹروں پر جڑواں ٹیوب اسٹب ونگ ماونٹڈ لانچروں سے لانچ کیا جانا ہے۔ اس کی ساخت ناگ میزائل سے مختلف ہے۔ میزائل کے لاک آن کو چیک کرنے کے لیے پہلی بار 2011 میں ایک ہدف پر بندکرکے لانچ کیا گیا۔ دوسرا ہدف پرواز، میزائل سے تباہ ہو گیا جس کے دوران دوسراہدف دیا گیا۔ اس طرح میزائل نے پرواز کے دوران اچانک تبدیل شدہ ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ پھر 13 جولائی، 2015 کو، ایچ اے ایل نے راجستھان کی چندن فائرنگ رینج، جیسلمیر میں ایک رودرا ہیلی کاپٹر سے تین ٹیسٹ کیے۔ ایک ہی ہدف دیاگیا جبکہ میزائل سات کلومیٹر کے فاصلے پر دو اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔
دھروواسترا ہیلینا میزائل کا ایک اور تجربہ 19 اگست 2018 کو ایچ اے ایل ایل سی ایچ سے پوکھران ٹیسٹ رینج پر کامیابی سے کیا گیا۔ اس کے بعد، نومبر 2018 میں، ہیلینا کے ایک بہتر ورڑن کو پوکھران میں ہی کامیابی سے آزمایا گیا۔ میزائل کا جدید ترین ورڑن 15-20 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈی آر ڈی او اور انڈین آرمی نے 8 فروری 2019 کو چاندی پور، اوڈیشہ میں انٹیگریٹڈ ٹیسٹ رینج سے 7-8 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ ہیلینا ٹیسٹ کیا تاکہ میزائل کی زیادہ سے زیادہ رینج اور درستگی کو چیک کیا جا سکے۔ 15 سے 16 جولائی، 2020 تک بالاسور (اڈیشہ) میں زمینی بنیادوں پر لانچرز سے تین ترقیاتی فلائٹ ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ اب یہ میزائل اسٹریٹ اور ٹاپ اٹیک موڈ میں ہے، جسے نئی خصوصیات کے ساتھ اپ گریڈ کیا گیا ہے۔