Urdu News

ڈیجیٹل دنیا میں ترقی کی بہترین مثال موبائیل ادائیگی، ہندوستان ڈیجیٹل دنیا میں بہت آگے: وزیر اعظم مودی

ڈیجیٹل دنیا میں ترقی کی بہترین مثال موبائیل ادائیگی، ہندوستان ڈیجیٹل دنیا میں بہت آگے: وزیر اعظم مودی

 وزیر اعظم نے  کیاانفینٹی فورم کا افتتاح،فن ٹیک پہل کو فن ٹیک انقلاب میں بدلنے کی اپیل

نئی دہلی، 3 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے کرنسی کی تاریخ کو ترقی کا نشان قرار دیتے ہوئے   کہا کہ موبائل  سے ادائیگی گزشتہ سال کارڈ  سے ادائیگی سے زیادہ ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایک مکمل ڈیجیٹل بینک بغیر کسی فزیکل برانچ آفس کے آج ایک حقیقت ہے۔

جمعہ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 'ان فینٹی-فورم' کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان میں گزشتہ سال پہلی بار، موبائل ادائیگیوں نے اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کو پیچھے چھوڑ دیا۔ مکمل طور پر ڈیجیٹل بینک، بغیر کسی فزیکل برانچ آفس کے، پہلے سے ہی ایک حقیقت  ہے اور ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں  مقبول عام  ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "کرنسی کی تاریخ زبردست  ارتقا کو ظاہر کرتی ہے۔ جیسے جیسے انسان ترقی کرتا گیا، اسی طرح ہمارے لین دین کی شکلوں میں بھی ارتقا آیا۔ بارٹر سسٹم (ایک سامان کے بدلے دوسرے سامان کا لین دین)سے لے کر دھات تک، سکوں سے لے کر نوٹ تک، چیک سے لے کر کارڈ تک، ہم آج یہاں  پہنچ گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے دنیا کے سامنے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کو اپنانے یا اپنے ارد گرد اختراعات  کو اپنانے میں کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا کے تحت تبدیلی کے اقدامات نے جدید فن ٹیک  جیسے حل کے دروازے کھول دیے ہیں جن کا اطلاق گورننس میں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ وقت آگیا ہے کہ فن ٹیک کے ان اقدامات کو فن ٹیک انقلاب میں تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک انقلاب جو ملک کے ہر ایک شہری کو مالی طور پر بااختیار بنانے میں مدد کرے گا۔

اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ کیسے ٹکنالوجی نے  مالیاتی شمولیت کو یقینی بنایا ہے، وزیراعظم مودی نے کہا کہ 2014 میں صرف 50 فیصد ہندوستانیوں کے پاس بینک اکاؤنٹ تھے، لیکن گزشتہ سات سال کے دوران ہندوستان نے 430 ملین جن دھن کھاتے کھول کر اسے ہر ایک تک پہنچایا ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے کئی مثالیں پیش کیں جیسے کہ  690 ملین‘ روپے’ کارڈس سے پچھلے سال 1.3 بلین کی لین دین ہوئی؛ صرف پچھلے ایک مہینے میں یو پی ا?ئی پراسیسنگ سے تقریباً 4.2 بلین کی لین دین کی گئی؛ ہر مہینے جی ایس ٹی پورٹل پر تقریباً 300 ملین انوائسز اپ لوڈ کئے جاتے ہیں؛ وبائی مرض کے باوجود روزانہ 1.5 بلین ریلوے ٹکٹ بک کئے جاتے ہیں؛ پچھلے سال فاسٹ ٹیگ کے ذریعہ 1.3 بلین کی لین دین ہوئی؛ پی ایم سوانیدھی  نے ملک بھر کے چھوٹے کاروباریوں کو پیسے لینے کے لئے رسائی فراہم کی؛ ‘ای- روپی’نے لیکج کے بغیر مخصوص خدمات کی باہدف ڈیلیوری کو ممکن بنایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مالیاتی شمولیت فن ٹیک انقلاب کی محرک ہے۔ اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مالیاتی ٹکنالوجی چار ستنوں پر قائم ہے: ا?مدنی، سرمایہ کاری، بیمہ اور ادارہ جاتی کریڈٹ۔ وزیراعظم نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ،“ جب آمدنی بڑھتی ہے تو سرمایہ کاری ممکن ہوجاتی ہے۔ بیمہ کی کوریج بڑے پیمانے پر خطرات مول لینے  اور سرمایہ کاری کرنے  کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔ ادارہ جاتی کریڈٹ اپنے دائرے کو بڑھانے کے لئے وسائل فراہم کرتا ہے۔ اور ہم نے ان چاروں ستنوں پر کام کیا ہے۔ یہ تمام عوامل جب یکجا ہوتے ہیں تو اچانک ا?پ کے پاس مالیاتی شعبے میں شرکت کرنے کے لئے کافی لوگ جمع ہوجاتے ہیں۔ ”

وزیراعظم نے  عوام کے درمیان ان اختراعات کی وسیع پیمانے پر قبولیت کی روشنی میں مالیاتی ٹکنالوجی میں اعتماد کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عام ہندوستانیوں نے  ڈیجیٹل ادائیگی اور اس قسم کی دیگر ٹکنالوجی کو اپناکر ہمارے فن ٹیک ایکوسسٹم پر بے انتہا اعتماد دکھایاہے۔ اعتماد کا مطلب یہ ہے کہ ا?پ اس بات کو یقینی بنائیں کہ عوام کے مفادات محفوظ ہیں۔ فن ٹیک انوویشن،  مالیاتی ٹکنالوجی کی سکیورٹی سے متعلق اختراع کے بغیر نامکمل رہے گا۔

وزیراعظم نے مالیاتی ٹکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کے تجربے کی بڑے پیمانے پر قبولیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے ساتھ اپنے تجربات اور مہارت شیئر کرنا اور ان سے سیکھنا ہندوستان کی عادت رہی ہے۔ وزیراعظم جناب مودی نے پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ“ ہمارا ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر پوری دنیا کے شہریوں کی زندگی کو بہتر کرسکتا ہے۔”

وزیراعظم نے کہا کہ گفٹ سٹی محض ایک احاطہ ہی نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی ترجمانی کرتا ہے۔ یہ ہندوستان کے جمہوری اقدار، ڈیمانڈ، آبادی اور تکثیریت کو پیش کرتا ہے۔ یہ خیالات، اختراعات اور سرمایہ کاری کے تئیں ہندوستان کے کھلے پن کی ترجمانی کرتا ہے۔گفٹ سٹی عالمی مالیاتی ٹکنالوجی کی دنیا کا دروازہ ہے۔

اس  پروگرام  کا انعقاد حکومت ہند کی سرپرستی میں گفٹ سٹی(گجرات انٹرنیشنل فائننس ٹیک سٹی) اور بلوم برگ کے اشتراک سے  انٹرنیشنل فائنانشیئل سروسز سنٹرز اتھارٹی (آئی ایف ایس سی اے) کے ذریعہ  منعقد کیا جارہا ہے۔  پروگرام دو دن تک جاری رہے گا۔ فورم کے پہلے دن انڈو نیشیا،جنوبی افریقہ اور یو کے پارٹنر ملک ہیں۔ اس فورم میں 70 سے زیادہ ممالک نے شرکت کی۔

Recommended