بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سینئر رہنما اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے وزیر اعظم کی حفاظت میں کوتاہی کے لیے پنجاب کی حکمراں جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں کانگریس کے خونی ارادے آج ناکام ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی میں مودی سے جو نفرت کرتے ہیں وہ آج وزیر اعظم کو کو ان کی سیکورٹی میں کیسے خلل پیدا کیا جائے اس کے لئے کوشش کر رہے تھے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) نے وزیراعظم کی سیکیورٹی کے بارے میں مکمل معلومات کیوں دی، جس روٹ پر وزیراعظم کا قافلہ جانا تھا۔
بی جے پی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسمرتی ایرانی نے کہا کہ پنجاب میں کانگریس کے خونی ارادے آج ناکام ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو مودی سے نفرت ہے،حساب ہندوستان سے اور ہندوستان کے وزیر اعظم سے نہیں لینا چاہئے۔
انہوں نے سوال کیا کہ پنجاب کے ڈی جی پی نے وزیراعظم کے سیکورٹی اسکواڈ سے جھوٹ کیوں بولا، وزیراعظم کی گاڑی کو وہاں تک کیسے پہنچنے دیا گیا، وزیراعظم کے قافلے کا راستہ روکنے والے لوگوں کو کس نے اطلاع دی۔
ایرانی نے کہا کہ جب پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے دفتر سے رابطہ کیا گیا تو کسی نے جواب نہیں دیا اور وزیر اعظم نریندر مودی 20 منٹ تک پھنسے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی کسی ریاست میں پولیس اہلکاروں کو کسی وزیر اعظم کی حفاظت میں خلل ڈالنے اور انہیں نقصان پہنچانے کی ہدایات اور سہولیات نہیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کانگریس وزیر اعظم مودی سے نفرت کرتی ہے، لیکن آج انہوں نے ہندوستان کے وزیر اعظم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں امن و امان اس قدر ناقص ہے کہ ڈی جی پی کا دعویٰ ہے کہ وہ پی ایم او کو سیکورٹی مدد اور سیکورٹی کی تفصیلات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں انتظامیہ کی حالت ایسی ہے کہ ایک سیکورٹی ڈیٹیل جو کہ ایک ریاستی سر براہ کے ذریعہ انتظامی طور پر عمل کیا جانے والا پروٹوکول ہے کو تباہ کر دیا گیا تاکہ وزیراعظم کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ڈی جی پی پولیس نے پی ایم کی سیکورٹی کی مکمل معلومات کیوں دی،جس راستے پر وزیر اعظم کو چلنا تھا؟