Urdu News

سنٹرل وسٹا پروجیکٹ کو ہائی کورٹ نے گرین سگنل دے دیا

سنٹرل وسٹا پروجیکٹ کو ہائی کورٹ نے گرین سگنل دے دیا

سنٹرل وسٹا پروجیکٹ کو ہائی کورٹ نے گرین سگنل دے دیا

نئی دہلی ، 31 مئی (انڈیا نیرٹیو)

دہلی ہائی کورٹ نے سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کے خلاف دائر درخواست خارج کردی ہے۔ چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی میں بنچ نے درخواست گزار پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ گزشتہ 17 مئی کو عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ منصوبہ قومی اہمیت کا حامل ہے۔ اسے الگ رکھ کر نہیں دیکھا جاسکتا۔ عدالت نے سنٹرل وسٹا منصوبے پر تعمیراتی کام روکنے کی ہدایت دینےسے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مزدورتعمیراتی جگہ پر ہی قیام پذیر ہیں تو پھر اسے روکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔

سماعت کے دوران ، درخواست گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لوتھرا نے کہا تھا کہ موجودہ بحرانی ماحول میں تعمیر ات میں مصروف مزدوروں کی صحت کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب 4 مئی کو عرضی دائر کی گئی تھی تو دہلی میں صورت حال انتہائی تشویش ناک تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ اچھی بات نہیں ہے کہ لوگوں کی تکالیف کے لیے آئینی عدالت میں پٹیشن دائر کرناپڑے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کا حق بنیادی حق ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے حوالے سے کہا کہ انسانی جانوں کا تحفظ آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت حکومت کی ذمہ داری ہے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرلتشار مہتا نے کہا تھا کہ شاپورجی پیلون جی نےسینٹرل وسٹا کے لیے کام کرنے والے مزدوروں ، معائنہ کرنے والے عملے اور مواد کی نقل و حمل کے لئے اجازت طلب کی تھی۔ اس کے بعد لوتھرا نے کہا کہ مرکز کے حلف نامے میں اجازت کی منظوری سے متعلق کسی دستاویز کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ لوتھرا نے مرکزی حکومت کی اس دلیل کو غلط بتایا کہ تعمیراتی مقام پر مزدوروں کے لیے طبی سہولیات میسر ہیں اور وہاں پر کورونا پروٹوکول کی پیروی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جھوٹا حلف نامہ داخل کیا ہے۔

Recommended