دہلی فسادات معاملے میں ضمانت دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا
نئی دہلی ، 17 جون (انڈیا نیرٹیو)
دہلی پولیس نے دہلی ہائیکورٹ کے دہلی فساد کیس میں یو اے پی اے کے ملزم آصف اقبال تانہا ، دیوانگن کلیتا اور نتاشہ نروال کو ضمانت دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے گزشتہ 15 جون کو تینوں کی ضمانت منظور کرلی تھی۔
ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ دہلی پولیس نے اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ اس معاملے میں 740 گواہ ہیں۔ ان گواہوں میں آزاد گواہوں کے علاوہ محفوظ گواہ ، پولیس گواہ وغیرہ شامل ہیں۔ ایسی صورت حال میں 740 گواہوں کی گواہی ختم ہونے تک ان ملزمان کو جیل کے اندر نہیں رکھا جاسکتا۔ عدالت نے کہا تھا کہ کورونا کے موجودہ دور میں جب عدالت کا موثر کام بالکل رک گیا ہے،کیا عدالت اس وقت تک انتظار کرے جب تک کہ ملزم کے مقدمے کا جلدی ٹرائل مکمل نہیں ہوجاتا ہے۔
آصف اقبال تانہا جامعہ یونیورسٹی کاطالب علم ہے۔ اسے دہلی میں ہونے والے تشدد کے الزام میں مئی 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نتاشہ نروال اور دیوانگن کلیتا پنجرا توڑ تنظیم کی ممبر ہیں۔ دونوں کو مئی 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان تینوں پر دہلی میں تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔
فسادات میں سازش کرنے کے معاملے میں دہلی پولیس کی خصوصی سیل کے ذریعہ اب تک 18 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ جن پر الزامات عائد کیے گئے ہیں ان میں طاہر حسین ، صفورا زرگر ، عمر خالد ، خالد سیفی ، عشرت جہاں ، میران حیدر ، گل فشا ، شفا الرحمن ، آصف اقبال تانہا ، شاداب احمد ، تسلیم احمد ، سلیم ملک ، محمد سلیم خان ، اطہر خان ، شرجیل امام ، فیضان خان ، نتاشہ نرووال اور دیوانگان کلیتاشامل ہیں۔ صفورا زرگر کو انسانی بنیادوں پر پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔