دہلی ہائی کورٹ میکس ہسپتال کی درخواست کی سماعت کے لیے دوبارہ بیٹھی
نئی دہلی ، 22 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
دہلی ہائی کورٹ میکس ہسپتال پٹپر گنج کی عرضی پر سماعت کے لیے گزشتہ کل دوبارہ بیٹھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر ٹاٹا اپنے اسٹیل پلانٹ کو لوگوں کے لئے آکسیجن مہیا کرسکتی ہے تو پھر باقی اسٹیل پلانٹ کیوں نہیں ، لالچ کی یہ حد ہے۔ عدالت نے کہا آپ آکسیجن مانگیں ، قرض لیں یا چوری کریں لیکن آپ کو آکسیجن دیناہوگا۔
دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ پٹپر گنج میکس اسپتال کو جلد ہی آکسیجن مل جائے گی ، لیکن بہت سارے اسپتال ایسے ہیں جہاں آکسیجن کی کمی ہے ، آپ اپنا فرض ٹھیک طرح سے ادا نہیں کررہے ہیں اس کے باوجود کسی صنعت نے آپ کو آکسیجن دینے سے انکار نہیں کیا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ میکس ہسپتال ویشالی اور گڑگاوں میںصرف 8 گھنٹے کا آکسیجن باقی ہے جو صبح تک نہیں چل پائے گی۔ جس پر عدالت نے مرکزی حکومت کے وکیل سے کہا کہ حکومت کو جلد ہی فیصلہ لینا پڑے گا۔
عدالت میں جاری سماعت کے دوران مرکزی حکومت میں متعلقہ محکمہ کے جوائنٹ سکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ ملک میں آکسیجن کی مجموعی پیداوار صرف 7200 میٹرک زیادہ سے زیادہ ہوسکتی ہے ، جب کہ اس وقت ضرورت 8000 میٹرک تک پہنچ چکی ہے۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو بتایا کہ ہم آکسیجن کے بغیر لوگوں کو مرتے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔