<h3 style="text-align: center;">اجودھیا میں تعمیر ہونے والی مسجد کے ٹرسٹ میں حکومت کے نمائندے کو رکھنے کا مطالبہ مسترد</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 04 دسمبر ( انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> سپریم کورٹ نے اجودھیا میں تعمیر ہونے والی مسجد کے ٹرسٹ انڈو۔ اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن میں سرکاری نمائندے رکھنے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">درخواست میں کہا گیا ہے کہ پرسنل لا بورڈ کے عہدیداروں کی حالیہ بیان بازی کے پیش نظر خواہ ممبر مسلمان ہی ہو لیکن وہ حکومتی نمائندے کی حیثیت سے ٹرسٹ میں رہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">ایودھیا میں مسجد</h4>
<p style="text-align: right;">درخواست ایڈووکیٹ کرونیش شکلا نے دائر کی تھی۔ وکیل وشنو جین نے درخواست گزار کی جانب سے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے9 نومبر ، 2019 کے فیصلے اور وقف ایکٹ کے مطابق بھی سرو دھرم سمبھاویعنی سیکولر کاموں کے لیے حکومت اپنی نمائندگی کا فیصلہ کرسکتی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> درخواست میں کہا گیا ہے کہ مندر کی طرح ، مسجد ٹرسٹ میں بھی حکومتی نمائندے ہونے چاہئیں ، جو سنی مسلمان ہوں۔ اس سے ٹرسٹ اور وہاں آنے والوں کی سرگرمیوں پر حکومت کی نظر رہے گی اور امن کو یقینی بنایا جا سکے گا۔</p>
<p style="text-align: right;">قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر اتر پردیش حکومت نے اجودھیا میں مسجد کی تعمیر کے لئے ایک پلاٹ الاٹ کیا ہے۔ اس پر مسجد اور دیگر سہولیات کی تعمیر کے لئے 15 رکنی ایک ٹرسٹ انڈو ۔اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن تشکیل دیاگیا ہے۔</p>.