Urdu News

افواج نے ابھی سے ’تیسری لہر‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ی شروع کی

افواج نے ابھی سے ’تیسری لہر‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ی شروع کی

افواج نے ابھی سے ’تیسری لہر‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ی شروع کی

نئی دہلی ، 13 مئی (انڈیا نیرٹیو)

ملک میں کورونا وائرس بحران کے وقت ، ہندوستان کی مسلح افواج نہ صرف آکسیجن اور طبی سامان کی ضروریات کو پورا کرنے میں مصروف ہیں ، بلکہ ان دیہی علاقوں کی بھی نشاندہی کی ہے جن کو موجودہ صورتحال میں زیادہ سے زیادہ مدد کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی ، ملک کی تینوں افواج نے کوروناکی ممکنہ تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کو بھی تیز کردیا ہے۔ نیول چیف ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے اپنی یونٹوں سے دیہی علاقوں کو گود لینے کی اپیلکی ہے۔

ہندوستانی فضائیہ اور بحریہ بیرون ملک سے آکسیجن جنریٹر ، سلنڈر اور طبی سامان لارہی ہیں۔ اس کے بعد ، ان سامان کو ملک کے بڑے شہروں تک لے جانے کے لیے فضائیہ کے طیارے تعینات کردیئے گئے ہیں۔ اس وبا کی تیسری لہر کے پیش نظر ، یہ طبیسامان دیہی علاقوں میں پہنچایا جارہا ہے جہاں کوویڈ۔19 سے نمٹنے کے لئے شہریوں کے صحت کے لیے مناسب ڈھانچے کی کمی ہے۔ اس کے پیش نظر ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے مقامی فوج کے کمانڈروں کے ہنگامی مالی اختیارات میں اضافہ کیا ہے تاکہ وہ قرنطینہ سہولیات اور اسپتال قائم کرسکیں اور ان کو چلائیں ، جنہیں فوج اپنی ضروریات کے مطابق استعمال کررہی ہے۔

فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک مسلح افواج کی توجہ سول انتظامیہ کی مدد کے لیے بڑے شہروں پر مرکوز رہی ہے ، لیکن اب اس کی توجہ اگلی لہر کی تیاری کے لئے ہندوستان کے دور دراز علاقوں پر ہے۔ اس کے پیش نظر ، مسلح افواج نے کچھ ریاستوں اور علاقوں کی نشاندہی کی ہے جہاں کوویڈ کے بڑھتے ہوئے معاملوں کی بنیاد پر موجودہ صلاحیتوں کو بڑھانے اور دوسروں کے مقابلے میں زیادہ مدد کی ضرورت ہے۔ فوج ، بحریہ اور فضائیہ کی تمام کمانڈ کو یہاں فعال کردیا گیا ہے جو سول انتظامیہ کی بنیادی سہولیات میں مدد کررہے ہیں۔ فورسز علاقے کے سول اسپتالوں میں ضرورت کے مطابق جنگی سطح کی دستے استعمال کررہی ہیں۔ 

Recommended