Urdu News

ہندوستانی بحریہ میں 25 نومبر کوچوتھی اسکارپین کلاس آبدوز ‘ویلا’ کو شامل کیا جائے گا

ہندوستانی بحریہ میں 25 نومبر کوچوتھی اسکارپین کلاس آبدوز 'ویلا' کو شامل کیا جائے گا

بحریہ میں اسکارپین آبدوز کی شمولیت سے ہندوستان کی سمندری صلاحیت میں اضافہ ہوگا

پروجیکٹ -75 کی تین آبدوزیں پہلے سے ہی ہندوستانی بحریہ کے لئے کام کر رہی ہیں

چوتھی اسکارپین کلاس آبدوز 'ویلا' کو 25 نومبر کو چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل کرمبیر سنگھ ممبئی کے نیول ڈاکیارڈ میں ہندوستانی بحریہ میں شامل کریں گے۔

پروجیکٹ-75 کی یہ چوتھی آبدوز 9 نومبر کو ہندوستانی بحریہ کے حوالے کی گئی تھی۔ آبدوز 'ویلا' نے  ہتھیار اور سینسر کے ٹیسٹ سمیت تمام اہم بندرگاہوں اور سمندری تجربات مکمل کر لیے ہیں۔ ان میں سے تین آبدوزیں پہلے ہی ہندوستانی بحریہ کے ساتھ کمیشن میں ہیں۔ آبدوز کو جلد ہی ہندوستانی بحریہ میں شامل کرکے سمندری صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا۔

اس پروجیکٹ کے تحت اسکارپین ڈیزائن کی چھ آبدوزیں بنائی جانی ہیں۔ یہ آبدوزیں فرانسیسی کمپنی نیول گروپ کے تعاون سے مجھگاوں ڈاک شپ بلڈرس لمیٹیڈ (ایم ڈی ایل) ممبئی میں بنائی جا رہی ہیں۔ آبدوز 'ویلا' کو 06 مئی 2019 کو لانچ کیا گیا تھا۔ایم ڈی ایل  کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ریٹائرڈ وائس ایڈمرل نارائن پرساد اور بحریہ کی جانب سے ریئر ایڈمرل کے پی اروندن  نے 09 نومبر کو اعلیٰ حکام کی موجودگی میں منظوری کے خطوط پر دستخط کیے تھے۔ ممبئی کے  یارڈ میں ان آبدوزوں کی تعمیر ' آتم نربھر بھارت' کی طرف ایک اور قدم ہے۔

ویلا سے پہلی مجھگاوں ڈاک شپ بلڈرس لمیٹڈ نے کلوری، کھنڈیری اور کرنج آبدوزیں لانچ کر چکی ہے۔ایم ڈی ایل  نے ملک کے سب سے بڑے شپ یارڈس میں سے ایک کے طور پر اپنی ساکھ کو برقرار رکھا ہے اور آبدوز بنانے والے ممالک کے خصوصی کلب میں ہندوستان کی رکنیت کو برقرار رکھا ہے۔ اس سیریز کی پانچویں آبدوز واگیر کو 12 نومبر 2020 کو لانچ کیا گیا تھا۔ اس نے اپنے پورٹ ٹرائلس کا آغاز کر دیا ہے اور امکان ہے کہ وہ 21 دسمبر کو اپنے پہلے سطح مشن پر جائے گی۔ چھٹی آبدوز بھی ترقی کے مرحلے میں ہے۔ 1992 اور 1994 میں بنائی گئی دوایس ایس کے  آبدوزیں آج بھی سروس میں ہیں۔

Recommended