<div style="text-align: right;">
<pre id="tw-target-text" class="tw-data-text tw-text-large XcVN5d tw-ta" dir="ltr" data-placeholder="Translation">private TV channels</pre>
</div>
<div style="text-align: right;">اطلاعات و نشریات کی وزارت نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں تمام نجی ٹیلی ویژن براڈکاسٹروں سے کہا گیا ہے کہ وہ آن لائن گیمنگ اور فینٹسی اسپورٹس سے متعلق اشتہارات کے لئے ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈس کونسل آف انڈیا (اے ایس سی آئی) کے جاری کردہ رہنما خطوط پر عمل کریں۔ وزارت نے مشورہ دیا ہے کہ اشتہارات میں کسی ایسی سرگرمی کو فروغ نہیں دینا چاہئے جو آئینیا قانون کی رو سے ممنوع ہو۔</div>
<div style="text-align: right;">private TV channels</div>
<h4 style="text-align: right;">آن لائن گیمنگ روزگار</h4>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ. '' اطلاعات و نشریات کی وزارت کے علم میں یہ آیا ہے کہ آن لائن گیمنگ. ، فینٹسی اسپورٹس وغیرہپر بڑی تعداد میں اشتہار ٹیلی ویڑن پر دکھائی دے رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں خدشات کا اظہار کیا گیا تھا. کہ اس طرح کے اشتہارات گمراہ کن ہوتے ہیں. جو صارفینکو اس سے وابستہ مالی اور دیگر خطراتکے بارے میں صحیح طریقے سے نہیںبتاتے ہیں. اس لئے یہ کیبل ٹیلی ویڑن نیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ 1995 اور صارفین تحفظ ایکٹ، 2019 کے تحت طے شدہ ایڈورٹائزنگ کوڈ کی سخت تعمیل میں نہیں ہیں. ۔یہایڈوائزری وزارت برائے اطلاعات ونشریات کی جانب سے منعقدہ ایک مشاورتی میٹنگ کے بعد جاری کی گئی. جس میں صارفین کے امور کی وزارت، اے ایس سی آئی ، نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن. انڈین براڈکاسٹنگ فاونڈیشن ، آل انڈیا گیمنگ فیڈریشن ،</div>
<div style="text-align: right;">private TV channels</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">اے ایس سی آئی کے رہنما خطوط کے مطابق، ایسے ہر ایک گیمنگ اشتہار کے ساتھ یہ ڈسکلمیر دیا جانا چاہئے. : '' اس گیم میں مالی جوکھم کا ایک عنصر شامل ہے اور اس کی لت لگ سکتی ہے۔ برائے مہربانی ذمہ داری سے اور اپنے خود کے جوکھم پر ہی اسے کھیلیں. ''۔ اس طرح کے ڈسکلیمر کو اشتہار میں کم سے کم 20 فیصد جگہ دی جانی چاہئے۔ ان رہنما خطوط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گیمنگ اشتہار 18 سال سے کم عمر کے یوزرس کو. '' اصلی پیسہ جیتنے کے لئے آن لائن گیمنگ'' کا کھیل کھیلتے ہوئے نہیں دکھا سکتے. یا نہ ہی ایسا مشورہ دے سکتے ہیں کہ ایسے یوزرس ان گیمس کو کھیل سکتے ہیں۔</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<h4 style="text-align: right;">اطلاعات و نشریات کی وزارت</h4>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">ان اشتہارات میں نہ تو یہ مشورہ دینا چاہئے کہ آن لائن گیمنگ روزگار کے متبادل کے طور پر. آمدنی کمانے کا موقع فراہم کرتا ہے اور نہ ہی ایسے کھیل کھیلنے والے شخص کو. دوسروں کے مقابلے میں زیادہ کامیاب کے طور پر دکھانا چاہئے۔ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز کونسل آف انڈیا 1985 میں قائم ہوئی تھی. جو ہندستان میں ایڈورٹائزنگ صنعت کی ایک ممبئی میں واقع سیلف ریگولیٹری رضاکارانہ تنظیم ہے۔اس کا مقصد یہیقینی بنانا ہے کہ اشتہارات سیلف ریگولیشن کے اس کے کوڈ کے <a href="https://urdu.indianarrative.com/opinion/ministry-of-ib-requests-compliance-of-policy-on-fdi-in-digital-media-within-a-month-15945.html">مطابق ہوں</a>۔ کیبل ٹیلی ویڑننیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ 1995 کے تحت ٹیلی ویڑن نیٹورکس کے لئے. اے ایس سی آئی کے ذریعہ طئے شدہ ایڈورٹائزنگ کوڈ پر عمل کرنا ضروری ہے۔</div>
<pre id="tw-target-text" class="tw-data-text tw-text-large XcVN5d tw-ta" dir="ltr" data-placeholder="Translation">private TV channels</pre>.