Urdu News

ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف یوپی حکومت کے 2019 کے معطلی آرڈر پر ہائی کورٹ نے لگائی روک

ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف یوپی حکومت کے 2019 کے معطلی آرڈر پر ہائی کورٹ نے لگائی روک

ڈاکٹر کفیل خانDr Kafeel Khan کو دوہزار انیس میں دوسری بار بہرائچ ڈسٹرکٹ اسپتال میں مبینہ طور پر پریشانی پیدا کرنے اوراسپتال عملے کے ساتھ بدتمیزی کرنے پر معطل کیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹAllahabad High Court نے یوپی حکومت کے اس حکم پر روک لگا دی ہے کیونکہ ڈاکٹر کفیل خان پہلے سے ہی معطل تھے۔گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں مبینہ طور پر آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ کی وجہ سے تیس بچوں کی موت کے بعدڈاکٹر خان کو دوہزار سترہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

گرفتاری کے ایک سال بعد ڈاکٹرکفیل خان کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ خان کے وکیل نے دلیل دی کہ ایسا کوئی اصول نہیں ہے جو ریاستی حکومت کو اس کے خلاف دوسرا معطلی کا حکم جاری کرنے کی اجازت دے جب کہ اُسے پہلے ہی معطل کیا جاچکا تھا۔ تاہم حکومت کی جانب سے ایڈیشنل چیف اسٹینڈنگ کونسل اے کے گوئل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ خان کے خلاف انکوائری رپورٹ ستائیس اگست دوہزار اکیس کو پیش کی گئی تھی اور ایک دن بعد انہیں ایک کاپی بھیجی گئی۔معاملے کی اگلی سماعت گیارہ نومبر کو ہوگی۔

واضح رہے گزشتہ ماہ ، الہ آباد ہائی کورٹ نے علی گڑھ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے ڈاکٹرکفیل خان کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے مقدمے میں پولیس چارج شیٹ کو قبول کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ عرضی میں 2018 میں ڈائرکٹوریٹ دفتر لکھنؤ سے وابستہ تھا تو اسی وقت بہرائچ میں انسیفیلائٹس بیماری کی وجہ سے ایک ہفتے میں 70بچوں کی اموات ہوگئی تھیں۔ ایسے میں عرضی گذار علاج کرنے وہاں گیا تھا۔ اور عرضی گزار کو بغیر اجازت جبراَ بچوں کا علاج کرنے و سرکار مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں معطل کردیا گیا تھا۔جسے چیلنج کیا گیا ہے۔

عرضی گزار کا کہنا ہے کہ معطلی کے دو سال بعد بھی ابھی جانچ کا عمل پورا نہیں ہوا ہے۔ ایسے میں ان کی معطلی واپس کی جائے۔ جب ایک معاملے میں معطلی ہے تو دوسرے معاملے میں معطل کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔  وہیں سرکاری وکیل نے کہا کہ جانچ رپورٹ 27 اگست کو پیش کردی گئی ہے۔ درخواست گزار کو اعتراض داخل کرنے کا موقع دیا گیا ہے ۔ حکومت کو جانچ کے دوران ملازم کو معطل کرنے کا حق حاصل ہے ۔ عدالت نے اس مسئلے کو قابل بحث سمجھا اور حکومت سے جواب طلب کیا ہے ۔

Recommended