Urdu News

ہندو جاگرن منچ نے لوجہاد کے بڑھتے ہوئے معاملات کے خلاف احتجاج کیا

ہندو جاگرن منچ نے لوجہاد کے بڑھتے ہوئے معاملات کے خلاف احتجاج کیا

<h3>ہندو جاگرن منچ نے لوجہاد کے بڑھتے ہوئے معاملات کے خلاف احتجاج کیا</h3>
<h3></h3>
&nbsp;
<div>ہندو جاگرن منچ نے لوجہاد کے بڑھتے ہوئے معاملات کے خلاف احتجاج کیا</div>
<div></div>
<div> ہندو جاگرن منچمہا نگریونٹ کے ذریعہ اتوار کے روز ملک میں بڑھتے ہوئے لو جہاد کے سلسلے میں ایک دن کا دھرنا دیا گیا۔ دھرنا کا آغاز رانچی کے مورہا واقع گاندھی کے مجسمے کے قریب ہوا۔ اس موقع پر ہندو جاگرن منچ کے مہانگر یونٹ کے صدر سجیت سنگھ نے بتایا کہ لو جہاد ایک سازش ہے۔ اسے ہندو معاشرے کو سمجھنا ہوگا۔ بھولی بھالی ہندو لڑکیوں کو ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت مسلم معاشر ٹارگٹ بناتا ہے۔ بہلا پھسلا کر لڑکیوں کو پہلے مذہب تبدیل کیا جاتا ہے۔ پھر شادی کرکے اس کی زندگی کو جہنم بنا دیا جاتا ہے۔جو لڑکیاں لو جہاد کی سازش میں شامل نہیں ہوتی ہیں ان کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا جاتا ہے۔ان کو قتل تک بے دردی سے کردیا جاتا ہے۔ ملک میں اس طرح کے بہت سارے واقعات معاشرے کے لئے ایک مثال ہیں۔ کہیں نہ کہیں سماج اس سے بے خبر ہے ۔ ہمیں آگاہ کرنا پڑے گا۔اگر ہم نہیں چاہتے تو ہماری تہذیب کو تباہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا ۔ ہریانہ میں جس طرح سے لڑکی کو گولی مار دی گئی وہ ہندو معاشرے کے لئے جھکجھور دینے والیہے۔ ہندو معاشرہ اس کو برداشت نہیں کرے گا۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس ذہنیت کو چوٹ کیا جائےجس نے لو جہاد کو پھیلایا ہے۔اس کی روک تھام کے لئے مرکزی حکومت نے ایک سخت قانون نافذ کیا ہے تاکہ لو جہاد کو روک سکے۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ، ایک سخت قانون نافذ کرنے کے لئے ملک بھر میں ایک دھرنا دیا گیا تھا۔ اگر حکومت راضی نہیں ہوئی تو پھر ایک تحریک ہوگی۔ ہر صورت حکومت کو ہندو بہنوں اور بیٹیوں کے تحفظ کے لئے قوانین بنانا ہوں گے۔ تب ہی ملک کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔</div>
<div></div>.

Recommended