<h3 style="text-align: center;">مدھیہ پردیش آرڈینینس کے توسط سے نافذ ہوگا لوجہاد کے خلاف قانون</h3>
<p style="text-align: right;">بھوپال ، 29 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">مدھیہ پردیش میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی صدارت میں بروز منگل ہوئی ورچوئل کابینہ کی میٹنگ میں مذہبی آزادی ایکٹ قانون کو آرڈینینس کے توسط سے نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔</p>
<p style="text-align: right;"> کابینہ کی منظوری کے بعد اسے گورنر آنندی بین پٹیل کی اجازت کے لئے بھیجا گیا ہے۔ ان کی اجازت کے بعد یہ ایکٹ ریاست میں مؤثر ہوجائے گا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">کابینہ کی منظوری کے بعد اجازت کے لیے گورنر کو بھیجا مذہبی آزادی بل</h4>
<p style="text-align: right;">میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ اگر کوئی سروس مقررہ وقت میں متعلقہ افسر کے ذریعہ شخص کو نہیں دی جاتی ہے تو وہ کمپیوٹر کے ذریعہ خود بخود تیار ہوکر مل جائے گی۔ آفیسر کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہوگی۔</p>
<p style="text-align: right;">خوف دلا کر، لالچ دے کر،غلط ارادے سے شادی کرنا یا تبدیلی مذہب کروانا سنگین جرم ہے۔ ایکٹ کے خلاف اجتماعی تبدیلی مذہب کیےجانے پر 5 سے 10 سال کی عمر قید اور ایک لاکھ روپئے تک کے جرمانے کی سزا ہوگی۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ ہم ایشور سے دعا کرتے ہیں کہ نیا سال 2021 کا آغا نئے جوش، امنگ، امید اور اعتماد کے ساتھ ہو۔ مذہبی آزادی بل سمیت دیگر اہم بلوں کو آرڈینینس کے ذریعہ قانون بنایا جائے گا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">مدھیہ پردیش وزیر داخلہ کا بیان</h4>
<p style="text-align: right;">وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے کابینہ کے فیصلے کی معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے ایم پی اسمبلی کا سرمائی اجلاس ملتوی ہوگیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس سیشن کے دوران یہ ایکٹ ایوان میں پیش کیا جانا تھا لیکن سیشن ملتوی ہونے کی وجہ سے اب اسے آرڈینینس کے ذریعہ لانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔لوجہاد کو روکنے کےلیے مدھیہ پردیش میں مذہبی آزادی ایکٹ نافذہوگا۔ اس سے متعلق آرڈینینس کو کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">The law against Love jihad will be enacted through the Madhya Pradesh Ordinance</p>.