اس کا مقصد سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنا ہے
پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹکنالوجی نے ٹویٹر کے نمائندے کو طلب کیا ہے تاکہ وہ 18 جون کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اپنا مؤقف پیش کرے۔ششی تھرور کی سربراہی والی قائمہ کمیٹی نے الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت سے بھی اس سلسلے میں اپنے خیالات پیش کرنے کو کہا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی نے ٹویٹر کے نمائندے سے 18 جون کو شام 4 بجے پارلیمنٹ کے احاطے میں حاضر ہونے اور سوشل میڈیا اور آن لائن خبروں کے غلط استعمال کو روکنے کے طریقوں کی وضاحت کرنے کو کہا ہے۔
پارلیمانی پینل کے ایجنڈے کے مطابق ، کمیٹی پہلے ٹویٹر کا موقف سننے کے بعد الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نمائندوں کے موقف کا مطالعہ کرے گی ۔ اس کا مقصد ٹویٹر اور مرکزی حکومت کے مابین کشیدگی کو ختم کرنے اور قواعد پر واضح حکمت عملی اختیار کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اس دوران شہریوں کے حقوق کا تحفظ اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کے ساتھ ساتھ ، ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے خواتین کے مختلف قسم کے استحصال یا جنسی ہراسانی کو روکنے کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی یہ جاننے کی بھی کوشش کرے گی کہ آئی ٹی کے نئے قواعد پر عمل پیرا ہونے میں ٹویٹر کو کیا پریشانی ہے۔ اس سے پہلے بھی پارلیمانی کمیٹی نے متعدد امور پر ٹویٹر کے نمائندوں کو طلب کیا ہے۔