Urdu News

صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سنٹرل ہال سے یوم آئین-2021 کی تقریبات کی قیادت کی

صدر جمہوریہ ہند نے نائب صدرجمہوریہ ، وزیر اعظم، اسپیکر، لوک سبھا، وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور دیگر معززین کے ساتھ، پارلیمنٹ ہاؤس کے سنٹرل ہال سے یوم آئین-2021 کی تقریبات کی قیادت کی۔

 

 

نئی دہلی،26نومبر 2021:  صدر جمہوریہ ہند نے نائب صدرجمہوریہ ، وزیر اعظم، اسپیکر، لوک سبھا، وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور دیگر معززین کے ساتھ، پارلیمنٹ ہاؤس کے سنٹرل ہال سے یوم آئین-2021 کی تقریبات کی قیادت کی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ پارلیمنٹ، ہندوستان کے جمہوری نظام کا سب سے زیادہ بلندی پر ہے۔ تمام ممبران پارلیمنٹ، قانون سازی کے ساتھ، عوامی مفاد سے متعلق مسائل پر بات کرنے کے لیے یہاں جمع ہوتے ہیں۔ دراصل گرام سبھا، ودھان سبھا اور پارلیمنٹ کے منتخب نمائندوں کی صرف ایک ترجیح ہونی چاہئے۔ اس کی واحد ترجیح اپنے حلقوں کے تمام لوگوں کی فلاح و بہبود اور قوم کے مفاد کے لیے کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے ہو سکتا ہے، لیکن کوئی اختلاف اتنا بڑا نہیں ہونا چاہیے کہ عوامی خدمت کے اصل مقصد میں، رکاوٹ پیدا ہو۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن کے ارکان کا مقابلہ کرنا فطری امر ہے۔ لیکن یہ مقابلہ بہتر نمائندہ بننے اور عوامی بھلائی کے لیے بہتر کام کرنے کے بارے میں ہونا چاہیے؛ تب ہی اسے صحت مند مقابلہ سمجھا جائے گا۔ پارلیمنٹ میں مقابلے کو دشمنی میں نہ الجھایا جائے۔ ہم سب مانتے ہیں کہ ہماری پارلیمنٹ ایک ’جمہوریت کا مندر‘ ہے۔ لہٰذا یہ ہر رکن پارلیمنٹ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جمہوریت کے اس مندر میں اپنے آپ کو اسی عقیدت کے ساتھ پیش کریں جس جذبے کے ساتھ وہ اپنی عبادت گاہوں میں کرتے ہیں۔

صدر جمہوریہ، ملک بھر کے عوام کے ساتھ شامل ہوئے جب انہوں نے تقریبات کے ایک حصے کے طور پر آئین کی تمہید پڑھی۔ صدر نے آج پارلیمانی امورکی وزارت کے پورٹل ’’آئینی جمہوریت پر آن لائن کوئز‘‘۔ کا بھی آغاز کیا۔ 

نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے اپنے خطاب میں زور دے کر کہا کہ ہندوستان کے آئین کے تحت، ملک کو ایک جمہوری جمہوریہ بنانے کی ضرورت ہے۔ ملک کی قانون سازیہ کو’مذاکرات اور بحث‘ کے ذریعے رہنمائی کرنی چاہیے اور انہیں مستقل مزاجی کے ساتھ رکاوٹیوں کے ذریعے غیر فعال نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے راجیہ سبھا کی پیداواری صلاحیت میں مسلسل کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔ جناب نائیڈو نے آئین کی روح اور دفعات اور اصل عمل کے درمیان تفریق پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ لنک:-

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1775291

اپنے خطاب میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نےواضح کیا کہ ہمارا آئین صرف کئی آرٹیکلز کا مجموعہ نہیں ہے، ہمارا آئین صدیوں کی ایک عظیم روایت ہے۔ یہ اس غیر منقطع دھارے کا جدید اظہار ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یوم آئین بھی منانا چاہیے کیونکہ ہمیں راستے کا مسلسل جائزہ لیا جانا چاہیے کہ یہ درست ہے یا نہیں۔

’یوم آئین‘ منانے کے جذبے کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بابا صاحب امبیڈکر کی 125 ویں یوم پیدائش کے موقع تھا، ’’ہم سب نے محسوس کیا کہ بابا صاحب امبیڈکر نے اس ملک کو جو تحفہ دیا تھا اس سے بڑا مبارک موقع کیا ہو سکتا ہے، ہمیں یادداشت کی کتاب (اسمرت گرانتھ) کی شکل میں ان کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کی روایت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اسی وقت 26 نومبرہی یوم دستور کا قیام بھی عمل میں لایا جاتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خاندان پر مبنی پارٹیوں کی شکل میں، ہندوستان ایک طرح کے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، جو کہ آئین سے سرشار لوگوں کے لیے تشویش کا باعث ہے؛ جمہوریت میں یقین رکھنے والوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک خاندان کے ایک سے زیادہ افراد میرٹ کی بنیاد پر پارٹی میں شامل ہونے سے پارٹی خاندانی نہیں ہو جاتی۔ مسائل اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب ایک ہی خاندان، نسل در نسل پارٹی چلاتا ہے۔ وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب سیاسی جماعتیں خود اپنا جمہوری کردار کھو بیٹھیں تو آئین کی روح کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے، آئین کے ہر حصے کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جو پارٹیاں اپنا جمہوری کردار کھو چکی ہیں وہ جمہوریت کی حفاظت کیسے کر سکتی ہیں؟ لنک:- 

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1775257 

لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے کہا، ہندوستان کا آئین ہمارے لیے ’گیتا‘ کے ایک جدید ورژن کی طرح ہے جو ہمیں قوم کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اگر ہم میں سے ہر ایک، ملک کے لیے کام کرنے کا عہد کرے تو ہم ’ایک بھارت، شریسٹھ بھارت‘ بنا سکتے ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے وہاں موجود معززین کا خیرمقدم کیا اور یوم آئین کے موقع پر اس عظیم ملک کی عوام کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی رہنمائی میں 2015 میں 26 نومبر کو ’یوم آئین‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم اور دنیا بھر کے ہندوستانی، صدر جمہوریہ کے ساتھ، ان کی تقریر کے اختتام کے بعد، آئین کی تمہید پڑھنے میں شامل ہوں گے۔

آزادی کا امرت مہوتسو، ترقی پسند ہندوستان کے 75 سال اور اس کے لوگوں، ثقافت اور کامیابیوں کی شاندار تاریخ کی تقریبات اور اس کی یاد منانے کے لیے، حکومت ہند کی ایک پہل ہے۔ اس مہوتسو کے حصے کے طور پر، آج کی مرکزی تقریب پارلیمنٹ ہاؤس کے سنٹرل ہال میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منعقد ہوئی۔

Recommended