آج شروع کیے گئے پروجیکٹس اتراکھنڈ کی دہائی بنانے میں مددگار ہوں گے
لکھواڑ ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کو 46 سال تک نافذ نہ کرنا پچھلی حکومتوں کا گناہ تھا
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز اتراکھنڈ کی پچھلی کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت میں اتراکھنڈ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اتراکھنڈ اور ملک کے عوام بربادی لانے والوں کا کچا چٹھا کھول چکے ہیں،ان کی حقیقت جان چکے ہیں۔
وزیراعظم نے17,500 کروڑ روپے سے زیادہ کے 23 پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ اتراکھنڈ کو دہائی بنانے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس پویترتیرتھ استھل پر آنا میرے لیے فخر کی بات ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ''اتراکھنڈ نے اپنے قیام کے 20 سال مکمل کر لیے ہیں۔ ان سالوں میں، آپ نے ایسے لوگوں کو بھی حکومت چلاتے دیکھا ہے جو کہتے تھے – چاہے اتراکھنڈ کو لوٹ لو، میری حکومت بچالو۔ ان لوگوں نے اتراکھنڈ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ جو لوگ اتراکھنڈ سے محبت کرتے ہیں،وہ ایساسوچ بھی نہیں سکتے۔
اپوزیشن پر افواہیں پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب جب کہ عوام کو ان کی (اپوزیشن) کی حقیقت معلوم ہو گئی ہے تو ان لوگوں نے افواہیں پھیلانے والوں کی دکان کھول دی ہے اور مسلسل افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ ہماری حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔ ان لوگوں (سیاسی مخالفین) نے اتراکھنڈ کو لوٹا ہے۔
اپوزیشن کو ایک نئی صفت دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اتراکھنڈ کے لوگوں نے آزادی کے بعد سے دو دھارے دیکھے ہیں۔ ایک دھارا پہاڑ کو ترقی سے محروم کرنے کی ہے جبکہ دوسرا دھارا پہاڑ کی ترقی کے لیے دن رات ایک کردینے کی ہے۔
اس دہائی کو اتراکھنڈ کی دہائی بنانے کے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ترقیاتی پروجیکٹس کاافتتاح ہلدوانی کے لوگوں کو بہتر رابطہ اور بہتر صحت فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہلدوانی میں پانی، سیوریج، سڑکوں، پارکنگ، اسٹریٹ لائٹس کے لیے مجموعی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 2000 کروڑ روپے کا منصوبہ بھی لے کر آ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ کے لوگوں کی طاقت،اس دہائی کو اتراکھنڈ کی دہائی بنائے گی۔ اتراکھنڈ میں بڑھ رہا جدید انفراسٹرکچر، چار دھام پروجیکٹ، نئے ریل راستے، اس دہائی کو اتراکھنڈ کی دہائی بنائیں گے۔
یہ دہائی اتراکھنڈ کی دہائی ہونے جا رہی ہے۔ آج شروع کیے جانے والے صحت کے پروجیکٹوں سے کماؤں خطہ کے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 9000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا ہدف صرف کنیکٹیوٹی کو بڑھانا ہے۔
سابقہ حکومتوں پر ریاست کی ترقی نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کا مستقل ٹریڈ مارک رہا ہے جو پہلے حکومت میں رہے ہیں۔ لکھواڑپروجیکٹ کا تصور پہلی بار 1976 میں ہوا تھا۔ آج 46 سال بعد ہماری حکومت نے اس کے کام کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گنگوتری سے گنگا ساگر تک ایک مشن میں مصروف ہیں۔ بیت الخلا کی تعمیرسے، سیوریج کے بہتر نظام اور پانی کی صفائی کی جدید سہولیات سے گنگا میں گرنے والے گندے نالوں کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
ریاست کی ترقی کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج دہلی اور دہرادون میں حکمرانیسے نہیں خدمت کے جذبے سے چلنے والی حکومتیں ہیں۔ پہلے کی حکومتوں نے سرحدی ریاست ہونے کے باوجود کیسے اس علاقے کی بے توجہی کی، یہ ملک کے دفاع کے لئے اولادوں کو وقف کرنے والی کماون کی بہادر مائیں بھولی نہیں ہیں۔