وزیراعظم نے بھارت- آسٹریلیا دوری معیشت ہیکاتھون (آئی اےسی ای) سے خطاب کیا
نئی دہلی،19،فروری: (انڈیا نیرٹیو)
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہماری صارفیت کے پیٹرن پر گہرائی سے نظر ڈالنے کی ضرورت ہے اور اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم اس کے ذریعے ماحولیاتی اثرات کو کس طرح کم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمارے بہت سے چیلنجوں سے نمٹنے میں دوری معیشت (سرکلر اکانومی ) ایک کلیدی قدم ہوسکتا ہے۔وہ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعےبھارت- آسٹریلیا دوری معیشت ہیکاتھون کے آخری سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چیزوں کو ری سائیکل اور دوبارہ استعمال کرنا ، کچرے کو کم کرنا اور ہمارے وسائل کی استعداد کو بڑھانا ہماری طرززندگی کا اہم حصہ بن جانا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہیکا تھون میں نمائش میں دکھائی گئی جدت طرازی کے نمونے دونوں ممالک کو دوری معیشت کے حل اختیار کرنے کی ترغیب دیں گے۔
انہوں نے ان خیالات کوبڑے پیمانے پر استعمال کرنے اور انہیں صنعتی پیمانے پربڑھانےکے لیے راستے کھولنے پربھی زور دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ مادر ارض کی ہر چیز کے ہم مالک نہیں ہیں، بلکہ ہم مستقبل کی نسلوں کےصرف امانت دار ہیں۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ ہیکاتھون میں آج کے نوجوان شرکاکی توانائی اور جوش بھارت اور آسٹریلیا کی ترقی پذیرشراکت داری کی علامت ہے۔ وزیراعظم نے آخر میں کہا کہ’’ بھارت آسٹریلیا کی شراکت داری ما بعد کووڈ دنیا کے خد وخال بنانے میں اہم رول ادا کرے گی اور ہمارے نوجوان ، ہمارے جدت طراز ، ہماری اسٹارٹ اپس کی شراکت داری میں صف اول میں کھڑے ہوں گے۔‘‘