لا پر وائی سے بڑھ رہے ہیں معاملے،کووڈ سے مناسب احتیاط ضروری ،6سے 14اپریل تک خاص مہم
مرکزی ٹیم مہاراشٹر ، چھتیس گڑھ اور پنجاب بھیجنے کی ہدایت
مشن موڈ میں کام کرنا ضروری ، ورنہ پندرہ ماہ کی کامیابی گنوا دیں گے
وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک میں کووڈ 19 وبا کی صورتحال اور ویکسینیشن پروگرام کو لے کر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ اس دوران ، انہوں نے کووڈ کے مناسب احتیاط پر عمل آوری کے لئے عوامی بیداری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں اور اضلاع کو مشن موڈ میں کام کرنا ہوگا بصورت دیگر ملک کووڈ کے خلاف پندرہ ماہ میں حاصل کردہ کامیابی سے محروم ہوجائے گا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو تفصیلی معلومات دی گئی۔ اس میں ذکر کیا گیا ہے کہ کورونا میں انفیکشن اور اموات کا 91 فیصد صرف 10 ریاستوں سے ہی ہوا ہے۔ اس تناظر میں ، مہاراشٹر ، پنجاب اور چھتیس گڑھ میں صورتحال بہت سنگین ہے۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ کورونا معاملات میں تیزی سے اضافے کی سب سے بڑی وجہ کووڈ کے خلاف ضوابط پر عمل پیرا نہیں ہونا ہے۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کے بڑھتے ہوئے معاملات کے لیے کورونا کی نئی اسٹرین کو مورد الزام ٹھہرانا ٹھیک نہیں ہوگا۔
اس دوران ، وزیر اعظم نے کووڈ کی وبا کے بہتر انتظام کے لئے عوامی آگاہی پروگراموں کے انعقاد کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ بہتر نظم و نسق 'عوامی شراکت اور عوامی تحریک' ہی سے ممکن ہے۔ وزیر اعظم نے جانچ ، ٹریسنگ ، علاج ، کووڈ مناسب احتیاط اور ویکسینیشن کی 5 نکاتی حکمت عملی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے خلاف سنجیدگی اور عزم ہی کارآمد ثابت ہوگا۔
کووڈ کے مناسب احتیاط کو فروغ دینے کے لئے 1 ہفتہ کی خصوصی مہم 6 اپریل سے 14 اپریل تک چلائی جائے گی۔ اس دوران ماسک کے استعمال ، حفظان صحت ، عوامی مقامات کی صفائی ستھرائی اور صحت کی سہولیات پر خصوصی زور دیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے کووڈ۔19 علاج کی سہولیات کی فراہمی کے لئے صحت کی سہولیات میں تیزی سے اضافہ اور بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس میں آکسیجن کی دستیابی ، وینٹیلیٹر اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی ، کورونا سے اموات سے بچنے کےلئےانتظامیہ سے متعلق پروٹوکول پر عمل پیرا ہونے کو یقینی بنانے پر خصوصی زور دیا گیا۔
انہوں نے مہاراشٹر ، چھتیس گڑھ اور پنجاب میں صحت کے ماہرین اور ڈاکٹروں کی ایک مرکزی ٹیم بھیجنے کی ہدایت دی ہے تاکہ وہ کورونا کیسوں اور اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد پر نظر رکھیں ۔وزیر اعظم نے تمام ریاستوں اور اضلاع سے مطالبہ کیا کہ وہ کورونا معاملات میں اضافہ روکنے پر بھرپور عمل کریں۔
اس دوران ، ویکسی نیشن کے بارے میں ایک مختصر پریزنٹیشن بھی پیش کی گئی جس میں ریاستوں کی کارکردگی اور کام کی پیشرفت کے بارے میں معلومات دی گئیں۔ یہ بھی تجویز پیش کی گئی کہ روزانہ کی بنیاد پر بہتر کارکردگی کیلئے تجزیہ ریاستوں کے ساتھ شیئر کیا جائے۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ویکسین تیار کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جارہا ہے اور اس علاقے میں تحقیق اور ترقیاتی کام کس طرح چل رہے ہیں۔ یہ خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ جیسے جیسے گھریلو ضروریات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، دوسرے ممالک کی اصل ضروریات کو 'واسودیو کٹمبکم ' کے جذبے سے پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ریاستوں اور اضلاع میں جہاں کیسوں میں اضافہ ہورہا ہے وہاں مشن موڈ پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پچھلے 15 مہینوں میں اس بیماری کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابی ' ضائع نہ جائے ۔
اس میٹنگ میں وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ، کابینہ کے سکریٹری ، ہوم سکریٹری ، ویکسین مینجمنٹ سے متعلق بااختیار گروپ کے چیئرمین ، ہیلتھ سیکریٹری ، میڈیکل سیکریٹری ، بائیوٹیکنالوجی سکریٹری ، سیکریٹری آیوش ، ڈی جی آئی سی ایم آر ، حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر ، ممبرنیتی آیوگ اور دیگر عہدیدار شامل رہے۔