<h3 style="text-align: center;">وزیراعظم نے کورونا سے نجات کے لیے جلد ہی ویکسین لینے کی امید کا اظہار کیا</h3>
<p style="text-align: right;">لکھنو/آگرہ ، 7 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو آگرہ میٹرو ریل پروجیکٹ کے تعمیراتی کاموں کے مجازی افتتاح کے موقع پر ، کورونا سے نجات کےلیے جلد ہی ویکسین لینے کی امید کا اظہار کیا۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کا انتظار ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ملک کے سائنسدانوں سے اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب زیادہ وقت نہیں لگے گا۔</p>
<p style="text-align: right;">تاہم ، انفیکشن کی روک تھام کے بارے میں ہماری احتیاط کو کم نہیں کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ لوگ اب بھی ماسک اور دو گز کی پیروی کریں گے۔</p>
<h4 style="text-align: right;"><strong>اس سے قبل ، منصوبوں کے اعلان میں ، فنڈز پر توجہ نہیں دی جاتی تھی</strong></h4>
<p style="text-align: right;">اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پہلے نئے منصوبوں کا اعلان کردیاجاتاتھااورپھرملک کے سامنے مسئلہ رہتاتھا ،اس کےلیے پیسے کہاں سے آئیں گے ۔ہماری حکومت نے ملک کے بنیادی ڈھانچہ پرتوجہ دیتے ہوئے نئے منصوبوں کا آغاز کیاتو ، اس کے لیے ضروری فنڈز کی فراہمی پر فوکس کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن پروجیکٹ پر 100 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ لاگت آئے گی۔ ملٹی ماڈل رابطے کے انفراسٹرکچر ماسٹر پلان پر بھی کام کیا جارہا ہے۔ کوشش ہے کہ ملک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے پوری دنیا سے سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے۔</p>
<h4 style="text-align: right;"><strong>سیاحت کے شعبے میں ہر ایک کے لیے کمائی کے ذرائع</strong></h4>
<p style="text-align: right;">وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت ایک ایسا شعبہ ہے جس میں سب کے لیے کمائی کے ذرائع ہیں۔ حکومت نہ صرف نمایاں طور پر ای ویزا اسکیم میں شامل ملکوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، بلکہ نمایاں طور پر ہوٹل کے کمرے کے ٹیرف پر ٹیکس کم کر دیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> سودیش درشن اور پرساد جیسی اسکیموں کے ذریعے سیاحوں کو راغب کرنے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں۔ حکومت کی کاوشوں سے ، ہندوستان اب ٹریول اینڈ ٹورزم مسابقتی انڈیکس میں 34 نمبر پر آگیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> 2013 میں ، ہندستان اس انڈیکس میں 65 ویں نمبر پر تھا۔ وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ جیسے ہی کرونا کے حالات بہتر ہوتے رہیں گے ، سیاحت کا شعبہ جلد ہی ایک بار پھر لوٹ آئے گا۔</p>
<h4 style="text-align: right;"><strong>پوری طرح سوچ سمجھ کر اصلاحات کی جارہی ہیں</strong></h4>
<p style="text-align: right;">وزیر اعظم نے کہا کہ اب اصلاحات پوری طرح سوچ سمجھ کر کی جارہی ہیں۔ جیسے شہروں کی ترقی ۔ ہم نے شہروں کی ترقی کے لیے چار سطحوں پر کام کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ماضی کے مسائل حل ہونے دیں ، زندگی زیادہ قابل رسائی ہونی چاہئے ، سرمایہ کاری زیادہ ہونی چاہیے اور جدید ٹکنالوجی کا زیادہ استعمال ہونا چاہیے۔</p>
<h4 style="text-align: right;"><strong>غلط ارادوں والے لوگوں نے پوری رئیل اسٹیٹ کو بدنام کردیا تھا</strong></h4>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں صورت حال کیا تھی ، ہم اس سے بخوبی واقف ہیں۔ گھر بنانے والوں اور گھرکے خریداروں کے مابین اعتماد کا فرق تھا۔ کچھ غلط نیت لوگوں کی وجہ سے پورا رئیل اسٹیٹ بدنام تھا، ہماری مڈل کلاس کو ہراساں کیاجاتاتھا۔</p>
<p style="text-align: right;">اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ، 'RERA'کا قانون متعارف کرایا گیا۔ کچھ حالیہ اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ اس قانون کے بعد ، متوسط طبقے کے گھروں کا تیزی سے مکمل ہونا شروع ہوگیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">شہروں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے جدید پبلک ٹرانسپورٹ سے لے کر رہائش تک ہمہ جہت کام جاری ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا کا آغاز یہاں آگرہ سے ہوا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">اس اسکیم کے تحت شہری غریبوں کے لیے ایک کروڑ سے زائد مکانات کی منظوری دی گئی ہے۔ شہر کے متوسط طبقے کے لیے ، پہلی بار مکانات خریدنے میں مدد فراہم کی جارہی ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;"><strong>گھروں کو خریدنے کے لیے 12.50 لاکھ درمیانے طبقے کے خاندانوں کو 28 ہزار کروڑکی مدد</strong></h4>
<p style="text-align: right;">وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک 12.50 لاکھ سے زائد شہری متوسط طبقے کے گھرانوں کو مکانات خریدنے کے لیے تقریبا 28 ہزار کروڑ کی مدد دی جا چکی ہے۔AMRUTمشن کے تحت ملک کے سیکڑوں شہروں میں پانی ، گٹر جیسے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">شہروں میں عوامی بیت الخلامیں بہتر سہولیات جو کہ فضلہ کے انتظام کا جدید نظام ہے ، اس کے لئے بلدیاتی اداروں کی مدد کی جارہی ہے۔</p>.