وزیراعظم نے کوئمبٹور میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 1000 میگاواٹ کے نیویلی نئے حرارتی بجلی پروجیکٹ اور این ایل سی آئی ایل کے 709 میگاواٹ شمسی بجلی پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے وی او چدمبر نار بندرگاہ پر 5 میگاواٹ گرڈ کے ڈیزائن ، سپلائی ، تنصیب اور کمیشنگ کے لیے سنگ بنیاد رکھا جو زمین پر نصب شمسی بجلی پلانٹ سے مربوط ہے۔ انہوں نے لوور بھوانی پروجیکٹ کے نظام کی توسیع،تجدید اور اسے نئی شکل دینے کے کام کا بھی آغاز کیا۔
انہوں نے 9 اسمارٹ شہروں میں مربوط کمانڈ اور کنٹرول مرکزوں کی ترقی کے لیے سنگ بنیاد رکھا، جن میں کوئمبٹور ، مدورائی ، سلیم، تھنجاور، ویلور، تیروچیراپلی ، تیروپور، تیرونل ویلی اور تھوتوکوری بھی شامل ہیں۔ انہوں نے وی او چدمبرنار بندرگاہ پر کورم پلم پل اور ریل اوور برج (آر او بی) کو 8 لین والا بنانے کے کام کا افتتاح کیا۔
انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا شہری اسکیم کے تحت تعمیر کیے گئے رہائشی کمروں کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقعے پر تمل ناڈو کے گورنر، وزیراعلیٰ اور نائب وزیراعلیٰ نیز مرکزی وزیر پرہلاد جوشی بھی موجود تھے۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کوئمبٹور صنعت اور اختراع کا شہر ہے۔ جس کام کا آج آغاز کیا گیا ہے کہ اس سے کوئمبٹور اور پورے تمل ناڈو کو اس کا فائدہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھوانی ساگر باندھ کی جدید کاری سے دو لاکھ ایکڑ زمین کی سینچائی ہوگی اور بہت سے ضلعوں کے کسانوں کو ان پروجیکٹ سے فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بھارت کی صنعتی ترقی میں ایک بڑے تعاون پر تمل ناڈو کی تعریف کی۔ انہوں نے بہت سے بڑے بجلی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔
جیساکہ صنعتی ترقی کی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک لگاتار بجلی سپلائی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 709 میگاواٹ کا شمسی بجلی پروجیکٹ ملک ہی میں تیار کیا گیا ہے اور اس کی لاگت 3000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1000 میگاواٹ والا حرارتی بجلی پروجیکٹ جو 7800 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے اس سے تمل ناڈو کو بڑے پیمانے پر فائدہ ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 65 فیصد سے زیادہ بجلی تمل ناڈو کو دے دی جائے گی۔
جیساکہ وزیراعظم نے وی او چدمبرنار بندرگاہ، تھتھوکوڈی سے متعلق مختلف پروجیکٹوں کا آغاز کیا ، انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو کی سمندری تجارت اور بندرگاہ کی قیادت والی ترقی کی ایک شاندار تاریخ ہے۔ آج جن پروجیکٹوں کی شروعات کی گئی ہے ان سے بندرگاہ کی، مال برداری کی صلاحیت کو استحکام حاصل ہوگا اور اس سے ایک ماحول دوست بندرگاہ کے اقدام کو مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ مستعیدی سے کام کاج کرنے والی بندرگاہوں سے بھارت کو آتم نربھر بنانے اور تجارت اور لاجسٹکس کا ایک عالمی مرکز بنانے میں تعاون حاصل ہوگا۔ جناب مودی نے عظیم مجاہد آزادی وی او سی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیراعظم نے کہا ’’بھارت کی جہاز رانی کی صنعت اور سمندر کے فروغ سے متعلق ان کے ایک متحرک ویژن سے ہمیں تحریک ملتی ہے۔ ‘‘ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ وی او سی بندرگاہ میں ایک شمسی بجلی پلانٹ پر مبنی گرڈ سے مربوط 5 میوگاواٹ والا زمین پر نصب شمسی بجلی پلانٹ شروع کیا ہے۔
اس کام کی شروعات 20 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کی گئی ہے اور 140 کلو واٹ روف ٹاپ شمسی پروجیکٹ کی تنصیب پر کام جاری ہے۔ انہوں نے اسے اُرجا آتم نربھرتا کی ایک مثال قرار دیا۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ بندرگاہ کے قیادت والی ترقی کے تئیں بھارتی حکومت کا عزم ساگر مالا اسکیم سے دیکھا جا سکتا ہے۔ تقریباً 575 پروجیکٹ جن کی کل لاگت 6 لاکھ کروڑ روپے ہے اس کی 2015 سے 2035 کے درمیان عمل درآمد کے لیے نشاندہی کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ ان کاموں میں بندرگاہ کی جدید کاری، نئی بندرگاہ کی تعمیر ، بندرگاہ کی کنکوٹیویٹی میں اضافے ، بندرگاہ سے مربوط صنعت کاری اور ساحلی علاقے کی ترقی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس نیا کثیر مقصدی مثالی لاجسٹکس پارک کا بھی چنئی میں سری پیرمبدور کے قریب ماپیدو میں جلد ہی آغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورم پلم پل اور ریل اوور برج کو 8 لین والا بنانے کا کام بھی ساگرمالا پروگرام کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ سے بندرگاہ سے آنے اور جانے والی گاڑیوں کی بلارکاوٹ اور بھیڑ بھاڑ سے مبّرا سہولت ہوگی۔ جناب مودی نے کہا کہ اس سے مال بردار ٹرک کے آنے جانے کے وقت میں بھی کمی آئے گی۔
جناب مودی نے کہا کہ اس ترقی کا مقصد ہر ایک فرد کو ایک باوقار زندگی کی یقین دہانی کرانا ہے۔ انہوں نے کہا ’’وقار کو یقینی بنانے کے بنیادی ترقیوں میں سے ایک ، ہر ایک کو رہنے کی جگہ فراہم کرنا ہے۔ اپنے عوام کے خوابوں اور امنگوں کو پر بخشنے کے لیے پردھان منتری آواس یوجنا کی شروعات کی گئی۔ ‘‘
انہوں نے بہت سے علاقوں میں 4144 گھروں کی تعمیر کا افتتاح کرنے اور پورے تمل ناڈو میں 8 شہروں میں مربوط کمان اور کنٹرول مرکزوں کا سنگ بنیاد رکھنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس پروجیکٹ کی لاگت 332 کروڑ روپے ہے اور یہ مکانات ان لوگوں کے سپرد کیے جائیں گے جو آزادی کے 70 سال بعد بھی بے گھر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مربوط کمان اور کنٹرول مرکز ان شہروں میں مختلف خدمات سے نمٹنے کے لیے ایک ذہین اور مربوط آئی ٹی طریقۂ کار فراہم کرے گا۔