نئی دہلی، 20 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
سپریم کورٹ نے ملک بھر میں اسکول کھولنے پر سماعت سے انکار کر دیا ہے۔ دہلی میں رہنے والے 12 ویں جماعت کے ایک طالب علم کی درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ درخواست پبلسٹی کے لیے دائر کی گئی ہے لیکن بہتر ہے کہ آپ پڑھائی پر توجہ دیں۔ ہر ریاست میں حکومت حالات کے مطابق فیصلے کر رہی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ ا سکول کھولے جائیں اور آف لائن اسٹڈیز شروع کرنے کے لیے وقتی فیصلہ کرنے کے لیے ہدایات جاری کی جائیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ اسکولوں میں فزیکل ایجوکیشن متعارف کرانے کے حوالے سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیاں سست روی کا شکار ہیں۔
درخواست گزار کی جانب سے وکیل روی پرکاش مہروترا نے کہا کہ طلبا آن لائن تعلیم کی وجہ سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ اس سے ان پر نفسیاتی طور پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ معاشی طور پر کمزور بچوں کے لیے آن لائن کلاسز کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ ایسی صورت حال میں وہ پرائیویٹ ٹیوشننگ یا کوچنگ کا سہارا لے رہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ بھارت میں طلبہ برادری اسکولوں میں آف لائن تعلیم کے بغیر اپنی تعلیم سے محروم ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے وہ تعلیم کے حق سے محروم ہو رہے ہیں۔ یہ آئین کے آرٹیکل 14 اور 21 کی خلاف ورزی ہے۔