نئی دہلی ، 28 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
افغانستان میں طالبان کی نیک نیتی پر سوال کرتے ہوئے امریکہ نے آج یقین دلایا ہے کہ وہ اتحادی افواج کے انخلا کے باوجود ملک میں موثر طور پر موجود رہے گا اور وہاں معاشی اور سلامتی کے معاملات میں فعال کردار ادا کرے گا امریکی وزیر خارجہ ٹونی بلنکن نے آج یہاں وزیر خارجہ ایس ایس جے شنکر کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں یہ باتیں کہیں۔
مسٹر بلنکن نے کہا کہ ملاقات میں دونوں ممالک نے افغانستان سمیت علاقائی سلامتی سے متعلق تمام امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ایک پرامن ، محفوظ اور مستحکم افغانستان میں ہندوستان اور امریکہ دونوں کے مفادات ہیں۔ خطے میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کی حیثیت سے افغانستان کے استحکام اور ترقی میں نمایاں کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ "افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلا کے بعد بھی ہم افغان عوام کی کامیابیوں کو برقرار رکھنے اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔"
افغان امن عمل کی کامیابی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر بلنکن نے تسلیم کیا کہ افغانستان میں کوئی فوجی حل ممکن نہیں ہے اور یہ کہ پائیدار حل صرف اور صرف طالبان اور حکومت کے مابین ایک معاہدے کے ذریعے ہی نکلے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم افغانستان میں تنازعہ حل کرنے کے لئے تمام فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے سفارتی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہم اپنی افواج کے انخلا کے بعد بھی افغانستان سے جڑے رہیں گے۔ نہ صرف ہمارے پاس ایک مضبوط سفارتخانہ ہوگا بلکہ ملک کی معاشی ترقی اور سلامتی میں تعاون کے بہت سے اہم پروگرام جاری رہیں گے۔
اسی دوران انہوں نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ بہت سارے اضلاع پر طالبان کا غلبہ ہے، اطلاعات ہیں کہ وہ افغان عوام پر تشدد کر رہے ہیں۔ یہ پریشان کن صورت حال ہے۔ یہ یقینی طور پر ان کے اچھے ارادے کو ظاہر نہیں کرتا ہے۔ لہذا ، مستقبل میں بھی ہم افغانستان کے امور پر سرگرم عمل رہیں گے۔