Urdu News

نائب صدر نے ہمارے معاشرہ کو بانٹنے کی کوشش کرنے والی قوتوں کے خلاف خبردار کیا

نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو

 

 

نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج سبھی کے لیے انصاف کو قابل رسا اور سستا بنانے اور عدالتوں میں ہونے والی تاخیر کو دور کرنے کی اپیل کی۔

دامودرم سنجیویّا لاء یونیورسٹی کے ذریعے منعقدہ ’’جدوجہد آزادی کاجذبہ: آگے کی راہ‘‘ تھیم پر ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے، نائب صدر جناب نائیڈو نے کہا، ’’ہمیں بڑے پیمانے پر زیر التوا معاملوں اور عدالتوں میں ہونے والی غیر معمولی تاخیر سے نمٹنے کے راستے تلاش کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ  انصاف کی فراہمی کے لیے وقت کی کافی اہمیت ہوتی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور ریاستوں کی توجہ عدالتی اسامیوں کو پُر کرنے اور مطلوبہ بنیادی ڈھانچہ بنانے پر مرکوز ہونی چاہیے۔ قانونی عمل کی قیمت انصاف کے نظام تک عام آدمی کی رسائی میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے۔

نائب صدر نے اس بات پر زور دیا کہ لاء یونیورسٹیوں کی فیکلٹیوں کو طلباء کو تبدیلی کے ایجنٹ بننے اور ملک میں نظام انصاف کے نظم و نسق میں تبدیلی لانے کی تربیت دینے میں کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے قانونی برادری سے اپیل کی کہ وہ دبے کچلے اور مظلوم لوگوں کے لیے لڑیں اور انہیں قانونی امداد فراہم کریں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ لوگوں کو ان کے حقوق بغیر کسی قسم کی کمی یا تبدیلی کے حاصل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حقوق فراہم نہیں کیے گئے تو قانونی برادری کو حرکت میں آنا چاہیے۔

جناب نائیڈو نے لوگوں کو تیزی سے انصاف دلانے کو یقینی بنانے کے لیے انفارمیشن ٹکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیا اور تنازعات کے ازالے کے متبادل طریقہ کار سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لیے کہا۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آئین کی تمہید ہمارے مجاہدین آزادی کے وسیع وژن کی عکاسی کرتی ہے، انہوں نے کہا، ’’ہم نے بھارت کو سنجیدگی سے ایک خودمختار، سوشلسٹ، سیکولر، عوامی جمہوریہ بنانے اور اس کے تمام شہریوں کو: انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ فراہم کرنے کا عزم کیا ہے‘‘۔

آزادی کے بعد سے مختلف شعبوں میں ملک کی طرف سے کی گئی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ہم اپنے ماضی کے کارناموں پر منحصر نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ غریبی، صنفی امتیاز، ناخواندگی، ذات پات اور بدعنوانی وغیرہ کے خاتمے کے لیے جدوجہد آزادی کی طرز پر ایک بڑی قومی تحریک شروع کی جائے۔

Recommended