Urdu News

کورونا کے خلاف جنگ جاری ہے، اس لیے ہتھیار نہ ڈالیں: وزیر اعظم مودی

کورونا کے خلاف جنگ جاری ہے، اس لیے ہتھیار نہ ڈالیں: وزیر اعظم مودی

بھارت بڑی ہدف کو حاصل کرنا جانتا ہے: پی ایم مودی

نئی دہلی، 22 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت بڑے اہداف طے کرنا اور ان کو حاصل کرنا جانتا ہے۔ ملک میں ویکسی نیشن مہم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کا ویکسی نیشن پروگرام سائنس کے بطن سے پیدا ہوا ہے۔ یہ سائنسی بنیادوں پر پروان چڑھا اور چاروں سمتوں میں سائنسی طریقوں سے پہنچ گیا۔

ملک میں اینٹی کورونا ویکسی نیشن مہم کے 100 کروڑ کا ہندسہ عبور کرنے پر اہل وطن کی کامیابی کو بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے جمعہ کو کہا کہ 100 کروڑ ویکسی نیشن صرف ایک اعداد و شمار نہیں بلکہ ملک کی طاقت کی عکاس ہے۔ یہ تاریخ کے ایک نئے باب کی تخلیق ہے۔ یہ ایک نئے ہندوستان کی تصویر ہے جو مشکل اہداف کا تعین کرتا ہے اور انہیں حاصل کرنا جانتا ہے۔

ملک والوں کو تہواروں کے دوران خاص طور پر چوکس رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جیسا کہ کورونا کے خلاف جنگ ابھی جاری ہے، فیس ماسک کو آسان بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا، "کتنا ہی عمدہ  ڈھال ہو، کتنا ہی جدید  ڈھال ہو،ڈھال سے تحفظ کی مکمل ضمانت  ہو، پھر بھی جب تک  جنگ جاری ہے اس وقت تک ہتھیار نہیں ڈالے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ میں درخواست کرتا ہوں کہ ہمیں اپنے تہوار انتہائی محتاط طریقے سے منا ناہے۔ وہ قوم سے   خطاب  کے دوران اپنی بات رکھ رہے تھے۔

ویکسی نیشن پروگرام کے بارے میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے کہ ہندوستان کا پورا ویکسی نیشن پروگرام سائنس کے بطن سے پیدا ہوا ہے۔ یہ سائنسی بنیادوں پر پھل پھول چکا ہے اور سائنسی طریقوں سے چاروں سمتوں میں پہنچ چکا ہے۔

اس تناظر میں، انہوں نے مزید کہا، "کورونا وبا کے آغاز پر، خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ ہندوستان جیسی جمہوریت میں اس وبا سے لڑنا بہت مشکل ہوگا۔ ہندوستان کے لیے اور ہندوستان کے لوگوں کے لیے یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ یہاں اتنا ضبط، اتنا نظم و ضبط کیسے چلے گا؟ لیکن ہمارے لیے جمہوریت کا مطلب ہے – سب کا ساتھ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سب کو ساتھ لے کر ملک نے 'سب کے لیے ویکسین فری ویکسین' کی مہم شروع کی۔ ویکسی نیشن غریب اور امیر، دیہی اور شہری دونوں کو یکساں طور پر دی گئی۔ انہوں نے  تبصرہ کیا کہ ملک کا ایک ہی منتر ہے کہ اگر بیماری امتیازی سلوک نہیں کرتی تو ویکسی نیشن میں کوئی امتیاز نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ  وی آئی پی  کلچر ویکسی نیشن مہم پر حاوی نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ جب 100 سال کی سب سے بڑی وبا آئی تو ہندوستان کے بارے میں کئی سوالات اٹھنے لگے۔ کیا ہندوستان اس عالمی وبا سے لڑ سکے گا؟ بھارت کو دوسرے ممالک سے اتنی ویکسین خریدنے کے لیے پیسہ کہاں سے ملے گا؟ بھارت کو ویکسین کب ملے گی؟ کیا ہندوستان کے عوام کو ویکسین ملے گی یا نہیں؟ مختلف سوالات تھے۔ لیکن، آج یہ 100 کروڑ ویکسین کی خوراک ہر سوال کا جواب دے رہی ہے۔

اپنی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، "آج بہت سے لوگ بھارت کی ویکسینیشن مہم کا موازنہ دنیا کے دوسرے ممالک سے کر رہے ہیں۔ بھارت نے جس رفتار سے 100 کروڑ کا ہندسہ عبور کیا ہے اس کی بھی تعریف کی جا رہی ہے۔ لیکن، اس تجزیے میں ایک چیز اکثر چھوڑ دی جاتی ہے جہاں سے ہم نے شروع کیا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ دنیا کے دوسرے بڑے ممالک کے لئے ویکسین پر تحقیق کرنا اور ویکسین کی تلاش کرنا ان کی مہارت رہی ہے۔بھارت زیادہ تر ان ممالک سے تیار کی گئی ویکسین پر ہی منحصر رہتا تھا، لیکن   ، 21 اکتوبر کو، ہندوستان نے 100 کروڑ ویکسین کی خوراک کا مشکل لیکن غیر معمولی ہدف حاصل کر لیا ہے۔ اس کامیابی کے پیچھے 130 کروڑ ہم وطنوں کا فرض ہے۔ تو یہ کامیابی ہندوستان کی کامیابی ہے۔  ملک  کے ہر فرد کی  کامیابی ہے۔

ملک کی معیشت کے تناظر میں نریندر مودی نے کہا کہ دنیا بھر کے ماہرین اور اندرون و بیرون ملک سے کئی ایجنسیاں ہندوستان کی معیشت کے بارے میں بہت مثبت ہیں۔ آج نہ صرف ہندوستانی کمپنیوں میں ریکارڈ سطح پر سرمایہ کاری آرہی ہے بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہورہے ہیں۔ اسٹارٹ اپس میں ریکارڈ سرمایہ کاری کے ساتھ یونی کارنبنائے جا رہے ہیں۔ ہاؤسنگ سیکٹر میں بھی نئی توانائی دیکھی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے چند مہینوں میں کئی اصلاحات اور اقدامات، ہندوستان کی معیشت کو تیزی سے ترقی دینے میں بڑا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے نے وبائی امراض کے دوران ہماری معیشت کو مضبوط رکھا ہے۔ آج سرکاری سطح پر اناج کی خریداری ریکارڈ سطح پر ہو رہی ہے۔ یہ رقم براہ راست کسانوں کے بینک کھاتوں میں جا رہی ہے۔

اپنے خطاب میں ہم وطنوں سے دیسی اشیاء  کے استعمال کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ  سوچھ بھارت مہم  کی طرح ایک عوامی تحریک ہے۔ اسی طرح، ہمیں ہندوستان میں بنی ہوئی چیزوں کو خریدنے اور ہندوستانیوں کی بنائی ہوئی چیزوں کو خریدنے کو عملی جامہ پہنانا ہوگا۔

اپنے خطاب میں "ووکل فار لوکل" کا نعرہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، "میں آپ سے ایک بار پھر کہوں گا کہ ہمیں ہر چھوٹی چیز کو خرید نے کو عمل میں لانا چاہئے  جس کو ایک ہندوستانی نے اسے بنانے کے لیے اپناپسینہ بہایا ہے۔"

وزیر اعظم نے کہا کہ سوالات اٹھائے گئے کہ بھارت میں زیادہ تر لوگ ویکسینیشن مراکز میں ویکسی نیشن کے لیے نہیں جائیں گے۔ دنیا کے کئی بڑے ترقی یافتہ ممالک میں آج بھی ویکسین کے سلسلے میں ہچکچاہٹ ایک بڑا چیلنج  ہے۔ لیکن ہندوستان کے لوگوں نے ویکسین کی 100 کروڑ خوراکیں لے کر جواب دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مہم 'سب کا پریاس' ہے اور اگر سب کی کوششیں مربوط ہوں تو نتائج حیرت انگیز ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وبا کے خلاف ملک کی لڑائی میں عوامی حصہ داری کو  تحفظ کی پہلی لائن قرار دیا ہے۔

وزیر اعظم نے بھارت  میں بنی اشیا کی خریداری  عمل میں لانے پر   زور دیا

وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر اہل وطن سے بھارت میں تیار کردہ سامان کی خریداری کو عملی جامہ پہنانے پر زور  دیتے ہوئے  کہا کہ ہمیں ہر چھوٹی چھوٹی چیز جسے  بنانے میں کسی  بھارتی کا پسینہ بہا ہو اسے خریدنے پر زور دینا چاہئے۔

جمعہ کو قوم سے اپنے خطاب میں، وزیر اعظم مودی نے کہا، "میں آپ  سے پھر یہ کہوں گا کہ ہمیں ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز جو بھارت میں بنی ہو جسے بنانے میں کسی بھارتی کا پسینہ بہا ہو اسے خریدنے پر زور دینا چاہئے ۔

انہوں نے کہا، "جس طرح سوچھ بھارت ابھیان ایک عوامی تحریک ہے، اسی طرح ہندوستانیوں  کے ذریعہ بنائی گئی چیزوں کو خریدنا، 'لوکل فار ووکل' ہو نا اسے ہمیں اپنے عمل میں لانا ہی ہوگا۔

100 کروڑ ویکسین ملک کے لیے غیر معمولی کامیابی: وزیر اعظم مودی

 وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 100 کروڑ مفت ویکسی نیشن ملک کے لیے ایک غیر معمولی کامیابی ہے۔ یہ تمام ہندوستانیوں کی کامیابی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا، "کل 21 اکتوبر کو، ہندوستان نے 100 کروڑ (1 ارب) ویکسین کی خوراک کا مشکل مگر غیر معمولی ہدف حاصل کر لیا ہے۔ اس کامیابی کے پیچھے 130 کروڑ لوگوں کی ذمہ داری ہے، لہذا یہ کامیابی ہندوستان کی کامیابی ہے،   ملک کی کامیابی ہے۔

ہندوستان کی مفت اینٹی کورونا وائرس ویکسی نیشن مہم کا دوسرے ممالک کے ساتھ موازنہ  کا ذکر کرتے ہوئے   وزیر اعظم نے کہا کہ  دنیا کے دوسرے بڑے ممالک کے لئے ویکسین پر   تحقیق  کرنا، ویکسین تلاش کرنا، اس میں دہائیوں سے ان کی    مہارت تھی۔ ہندوستان زیادہ تر ان ممالک کی بنائی گئی ویکسین پر انحصار کرتا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب 100 سال کی سب سے بڑی وبا آئی تھی، اس وقت ہندوستان پر سوالات اٹھ رہے تھے کہ کیا ہندوستان اس عالمی وبا سے لڑ سکے گا؟ بھارت کو دوسرے ممالک سے اتنی ویکسین خریدنے کے لیے پیسہ کہاں سے ملے گا؟ بھارت کو ویکسین کب ملے گی؟ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے عوام کو ویکسین ملے گی یا نہیں۔ کیا بھارت اتنے لوگوں کو ویکسین دے سکے گا کہ وہ وبا کو پھیلنے سے روک سکے؟انہوں نے کہا کہ مختلف سوالات تھے، لیکن آج یہ 100 کروڑ ویکسین کی ڈوزہر سوال کا جواب دے رہی ہے۔

Recommended