Urdu News

انسانیت کے لیے ہندوستان کے عزم کی عکاس تھی1971 کی جنگ: راجناتھ سنگھ

انسانیت کے لیے ہندوستان کے عزم کی عکاس تھی1971 کی جنگ: راجناتھ سنگھ

ڈی آر ڈی او نے 'آزادی کا امرت مہوتسو' میں 'مستقبل کی تیاری' پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اگرچہ ہندوستان اور بنگلہ دیش دو مختلف ممالک ہیں لیکن حقیقت میں دونوں کی ثقافت اور زبانیں مشترک ہیں۔ ساتھ ہی 1971 کی جنگ میں دونوں ملکوں کے’مکتی جانبازں‘ کا مقصد بھی یکساں  رہا ہے۔ اس انصاف کی جنگ کے نتیجے میں ایک نئی قوم 'بنگلہ دیش' نے جنم لیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے یہ جنگ عام شہریوں کے خلاف مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے کی تھی۔ یہ انسانیت کے تئیں ہندوستان کے عزم کو ظاہر کرنے والی  جنگ تھی۔

 وزارت دفاع کے آئیکونک ہفتہ میں منگل کے روز ڈی آر ڈی او کی طرف سے منعقدہ 'مستقبل کی تیاری' کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایک طرف ڈی آر ڈی او 'آزادی کا امرت مہوتسو' منا رہا ہے اور دوسری طرف سی ڈی ایس جنرل بپن راوت، ان کی بیوی اور 11 دوسرے ہمارے ساتھ نہیں  ہیں۔ اس لیے اس تہوار کی خوشی کے ساتھ غم بھی ہے۔ 1971 کی جنگ کا مقصد شہریوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف تھا۔ یہ انسانیت کے تئیں ہندوستان کی وابستگی کو ظاہر کرنے کی جنگ تھی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ 1971 کی جنگ میں بھارت کی فتح دنیا کی تاریخ کی سب سے اہم فتح ثابت ہوئی۔ اس جنگ میں پاکستان نے اپنی ایک تہائی فوج، نصف بحریہ اور ایک چوتھائی فضائیہ کھو دی۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہر سال 16 دسمبر کو 'وجے دیوس' اور بنگلہ دیش 'بیجوئے دیبوس' مناتا ہے۔ 1971 میں آج کے دن پاکستانی فوج نے ہندوستانی فوج اور بنگلہ دیشی مجاہدین آزادی  مکتی واہنی جوائنٹ کمانڈ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ وزیردفاع نے کہا کہ بنگلہ دیشی رہنما شیخ مجیب الرحمان نے بنگالی عوام کو پاکستانی ظلم سے نجات دلانے کا بگل پھونکا تھا۔  وہاں کے لوگوں نے انہیں بے پناہ پیار اور احترام والے خطابات 'بنگ بندھو' اور ' بنگلہ دیش کے بابائے قوم'جیسے خطابات اور بے پناہ محبتوں سے نوازا۔

آج ہمارا ملک اپنی ترقی کی راہ پر بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھ رہا ہے۔ فی الحال ڈی آرڈی اوموجودہ اور مستقبل کے خطرات کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ہر روز ہم آئی ٹی، اے آئی اور روبوٹکس جیسی تکنیکی جنگ میں ایک نئے باب کا اضافہ کر رہے ہیں۔ اب ڈی آر ڈی او نہ صرف دفاعی تحقیق اور ترقی کے لیے خدمات فراہم کرے گا بلکہ نجی شعبوں کی اندرونی تحقیق اور ترقی کے لیے بھی سہولت فراہم کرے گا۔

Recommended