نئی دہلی، 15؍جون
نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج انسانیت کی ترقی کے لیے عالمی امن کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ’’مہذب معاشرے میں دہشت گردی، تفرقہ بازی اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے‘‘۔اپ راشٹرپتی نواس میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریٹک لیڈرشپ کے طلباء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستانی نہ صرف اپنی ثقافت پر فخر کرتے ہیں بلکہ تمام ثقافتوں اور مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہم واسدھائیو کٹمبکم (پوری دنیا ایک خاندان ہے) کے فلسفہ میں یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ سیکولر ملک ہے اور کوئی بھی شخص خواہ اس کے مذہب سے تعلق رکھتا ہو، اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر فائز ہوسکتا ہے۔
تنوع میں اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بانٹنا اور دیکھ بھال کرنا ہندوستانی تہذیب کی بنیادی قدر ہے۔ جناب نائیڈو نے کسی بھی مذہب یا مذہبی شبیہ کی تذلیل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستانی ثقافت کے خلاف ہے، جو تکثیریت اور جامعیت پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو کسی بھی مذہب کے خلاف نفرت انگیز تقریر یا توہین آمیز تبصرہ نہیں کرنا چاہئے۔ یہ قابل قبول نہیں ہے۔طلبا کے وسیع سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ احتجاج کرنا ایک جمہوری حق ہے لیکن پرتشدد طریقوں کا سہارا لینے سے ملک کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔
مقننہ میں رکاوٹوں پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کا راستہ "بات چیت، بحث اور فیصلہ" ہونا چاہیے نہ کہ خلل ڈالنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "پارٹیوں کو خود کا جائزہ لینا چاہیے کہ آیا وہ جمہوریت کو مضبوط کر رہی ہیں یا کمزور کر رہی ہیں ۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ مقننہ میں غیر اخلاقی رویے کو اجاگر کرنے سے گریز کریں، لیکن تعمیری مباحث کو اہمیت دیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے خواتین کو سیاست سمیت تمام شعبوں میں مناسب نمائندگی دینے پر زور دیا۔قائدانہ صلاحیتوں کی ضرورت پر طلبا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی زندگی میں نظم و ضبط اور عوام کی خدمت کے لیے وقف ہونا پڑتا ہے۔نظریہ سے زیادہ، مثالی طرز عمل اہم ہے۔ انہوں نے ایک اچھا لیڈر بننے میں ٹیم ورک، اچھی بات چیت کی مہارت اور لوگوں کے ساتھ بار بار بات چیت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔