Urdu News

تبتیوں نے وزیراعظم مودی سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا

تبتیوں نے وزیراعظم مودی سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا

بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کولے کر شروع  ہوئی تبتیوں کی بائیک ریلی دھرم شالہ پہنچی

تبتی، جنہوں نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ایک بائیک ریلی کا اہتمام کیا، شدید بارش اور شدید سردی کے درمیان ہفتہ کو یہاں پہنچے۔بنگلور سے شروع ہونے والی اس ریلی میں سات بائک کے ساتھ 14 تبتی نوجوان کارکن حصہ لے رہے ہیں۔ قبل ازیں، 10 دسمبر کو، علاقائی تبتی یوتھ کانگریس(RTYC)، دہلی نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بیجنگ 2022 اولمپکس کے بائیکاٹ کے لیے بنگلور سے دہلی تک اپنی کراس کنٹری بائیک ریلی کا آغاز کیا۔

بائیک ریلی کے منتظم اور علاقائی تبتی یوتھ کانگریس دہلی کے جنرل سکریٹری  نزین نے "ہم 10 دسمبر 2021 سے شروع ہونے والی بائیک ریلی پر جا رہے ہیں جو بنگلور سے شروع ہوئی تھی اور ہم اسے دہلی میں ختم کر رہے ہیں۔ ہم دس مختلف ریاستوں اور 40 مختلف مقامات کو ایک پیغام کے ساتھ کور کر رہے ہیں جو بلند اور واضح ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی حکومت، نہ صرف ہندوستانی حکومت بلکہ پوری دنیا، بیجنگ کے اس سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کرے،" ۔

 تنزین نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کو "نسل کشی کا کھیل" قرار دیا۔ "یہ صرف اولمپک گیمز نہیں ہیں، یہ نسل کشی کے کھیل ہیں۔ تبت میں کیا ہو رہا ہے، اویغوروں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، یہ تصور سے باہر ہے لہذا ہم ہندوستانی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی جی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بیجنگ اولمپکس کا بائیکاٹ کریں اور جو صحیح ہے وہ کریں۔ تبتی یوتھ کانگریس کے سکریٹری سونم سیرنگ نے کہا، "اولمپکس کھیل شان کا کھیل ہے اور کھلاڑیوں کے لیے محبت کے جذبے اور امن کو بانٹنے کا موقع ہے لیکن اس بار اس کی میزبانی بیجنگ کر رہی ہے چائنا کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی( جو کہ اس کے لیے ذمہ دار ہے۔

Recommended