Urdu News

جموں و کشمیر سے متعلق آج کی میٹنگ ایک ترقی یافتہ اور ترقی پسند جموں و کشمیر کے لیے جاری کوششوں میں ایک اہم قدم ہے: وزیر اعظم

@PMO India

وزیر اعظم، نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ آج کی ملاقات کو ایک ترقی یافتہ اور ترقی پسند جموں و کشمیر کی طرف جاری کوششوں میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے، جس میں ہمہ جہت ترقی کو مزید آگے بڑھایا گیا ہے۔اجلاس کے بعد کیے جانے والے سلسلے وار ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا،

” جموں وکشمیر کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ آج کی ملاقات ایک ترقی یافتہ اور ترقی پسند جموں و کشمیر کی طرف جاری کوششوں میں ایک اہم قدم ہے جہاں ہمہ جہت ترقی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ہماری ترجیح جموں و کشمیر میں بنیادی جمہوریت کو مستحکم بنانا ہے۔

حد بندی تیز رفتار سے کی جانی چاہیے تاکہ انتخابات ہو سکیں اور جموں و کشمیر کو ایک منتخب حکومت ملے جو جموں و کشمیر کی ترقی کے راستے کو مضبوطی فراہم کرے۔

ہماری جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ایک میز پر بیٹھ کر خیالات کا تبادلہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ میں نے جموں و کشمیر کے رہنماؤں سے کہا کہ یہ عوام، خاص طور پر نوجوان ہیں جنھیں جموں و کشمیر کو سیاسی قیادت فراہم کرنا ہوگی، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی تمنائیں پوری ہوں۔“

جموں وکشمیر ریاست سے متعلق کل جماعتی اجلاس ختم، ریاست کی بحالی اور انتخاب کا مطالبہ

جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل پر وہاں کی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے طلب کردہ کل جماعتی میٹنگ تین گھنٹے سے زیادہ چلی جس میں بیشترشرکاء نے ریاست کی بحالی کی بات کی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیری رہنماؤں کو ہر طرح کے تعاون کی یقین دلائی۔

سینئر کانگریس لیڈران غلام نبی آزاد، نیشنل کانفرنس کے رہنماء فاروق عبداللہ اور عمر فاروق، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما محبوبہ مفتی، بی جے پی کے چمن لال اور جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والی دیگر سیاسی پارٹیوں کے قائدین وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر منعقد ہونے والے اس اجلاس میں شریک ہوئے۔

جموں و کشمیر کی سیاست کے لیے انتہائی اہم تصور کئے جانے والے اس اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، وزیر اعظم کے پرنسپل ایڈوائزر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور بہت سارے دیگر اعلی عہدیدار شریک ہوئے ہیں۔اس میٹنگ حکومت کی طرف سے کہا گے ہے حد بندی کے بعد انتخابات ہوں گے۔

واضح رہے کہ 5 اگست، 2019 کو جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ختم کیے جانے اور اس کو مرکزکے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد، مرکزی حکومت کی وہاں کی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ پہلی بار بات چیت ہورہی ہے۔

Recommended