<h3 style="text-align: center;">ترنمول کانگریس الوداع: مہر گوسوامی بی جے پی میں شامل</h3>
<p style="text-align: right;">(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"><a href="https://urdu.indianarrative.com/india/%d9%85%d9%85%d8%aa%d8%a7-%d8%a8%d9%86%d8%b1%d8%ac%db%8c-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%b3%d9%88%d9%88%d9%86%d8%af-%d8%a7%d8%af%da%be%db%8c%da%a9%d8%a7%d8%b1%db%8c-%d8%af%d9%88%d8%b1%db%8c%d8%a7%da%ba-%d8%8c-16978.html">مغربی بنگال</a> کے ایم ایل اے مہر گوسوامی نے <a href="https://urdu.indianarrative.com/india/swindo-adhikari-resigns-bjps-avi-tmcs-sunset-16973.html">ٹی ایم سی</a> چھوڑ دی اور جمعہ کی شام کو سووندو ادھیکاری نے ترنمول کانگریس سے استعفی دینے کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں ، قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجورجیا نے انہیں بی جے پی میں شامل کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">مغربی بنگال کی کوچ بہار سیٹ سے ٹی ایم سی کے ایم ایل اے مہر گوسوامی طویل عرصے سے پارٹی قیادت سے ناراض تھے۔وہ بالآخر استعفیٰ دے کر جمعہ کو نئی دہلی کی طرف چل دیے۔ دہلی پہنچنے کے بعد ، ان کے بی جے پی میں شمولیت کی باقاعدہ رسمیں مکمل ہوگئیں۔</p>
<p style="text-align: right;">مغربی بنگال کے انچارج اور بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجورجیا نے پریس کانفرنس کرکے بی جے پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔<a href="https://urdu.indianarrative.com/india/%d9%85%d9%85%d8%aa%d8%a7-%d8%a8%d9%86%d8%b1%d8%ac%db%8c-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%b3%d9%88%d9%88%d9%86%d8%af-%d8%a7%d8%af%da%be%db%8c%da%a9%d8%a7%d8%b1%db%8c-%d8%af%d9%88%d8%b1%db%8c%d8%a7%da%ba-%d8%8c-16978.html"> مہر گوسوامی</a> بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ نشیت پرمینک کے ساتھ نئی دہلی روانہ ہونے کے بعد قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے ، جو شام تک صحیح ثابت ہوا۔</p>
<p style="text-align: right;">واضح ہوکہ مغربی بنگال میں جیسے جیسے انتخابات کے دن قریب آرہے ہیں، اسی طرح سیاسی لیڈران ادھر سے ادھر جارہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے بی جے پی کا دامن تھام لیا تو کچھ نے کہیں اور پناہ لی۔ اس پناہ گاہی کی صورت حال مستقبل میں مزید دل چسپ ہونے والے ہیں تاہم <a href="https://urdu.indianarrative.com/india/swindo-adhikari-resigns-bjps-avi-tmcs-sunset-16973.html">ترنمول کانگریس پارٹی</a> کے لیے ایک خبر انتہائی افسوس ناک ہے۔</p>.