Urdu News

متحدہ عرب امارات کا اعلیٰ سطحی وفد کاروباری مواقع تلاش کرنے کے لیے پہنچا سری نگر

متحدہ عرب امارات کا اعلیٰ سطحی وفد کاروباری مواقع تلاش کرنے کے لیے پہنچا سری نگر

پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے اجلاس سے پہلے، متحدہ عرب امارات کا ایک اعلیٰ سطحی تجارتی وفد کاروباری مواقع تلاش کرنے کے لیے اتوار کی شام سری نگر پہنچا۔ یہ پیشرفت دلچسپ ہے کیونکہ  اسلامی تعاون کونسلکا سربراہی اجلاس پیر کو پاکستان میں  شروع ہوگیا ہے۔  اسلام آباد نے بارہا مسئلہ کشمیر کو او آئی سی میں اٹھایا ہے جو کہ متحدہ عرب امارات سمیت 57 رکنی اسلامی ممالک کے گروپ کی بین الاقوامی تنظیم ہے۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے دبئی دورے کے مہینوں بعد متحدہ عرب امارات کا ایک 36 رکنی مضبوط وفد تین روزہ (20-23 مارچ)کے دورے پر وادی پہنچا ہے۔ جموں اور کشمیر کا یونین ٹیریٹری  سری نگر میں خلیجی ممالک کے 36 ارکان کے وفد کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ تعلقات کو مضبوط کیا جا سکے اور خطے میں سرمایہ کاری کے مواقع کو دیکھا جا سکے۔

چارروزہ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر، منوج سنہا، جموں و کشمیر کے یو ٹی کے لیفٹیننٹ گورنر، صنعت و تجارت کے پرنسپل سیکرٹری اور دیگر سرکاری افسران کے ساتھ کاروباری، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع کی نمائش کریں گے۔ یہ وفد لیفٹیننٹ گورنر اور جموں و کشمیر حکومت کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کرے گا۔  یہ دورہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں وادی کی کامیاب سماجی و اقتصادی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اماراتی سرمایہ کار جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات سے فائدہ اٹھانے کے خواہشمند ہیں اور اس دورے سے عالمی سرمایہ کار برادری کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔

جنوری میں، جموں و کشمیر حکومت نے  متحدہ عرب میں مقیم المایا گروپ،  ماٹو، انوسٹمنٹ  ایل ایل سی،   جی  ایل  ایمپلائمنٹ بروکریج  ایل ایل  سی  کے ساتھ کئی اہم مفاہمت ناموں پر دستخط کیے، جس کا مقصد یونین کے زیر انتظام علاقے میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔ دبئی میں سرمایہ کاروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر میں مضبوط کاروباری منظر نامے پر روشنی ڈالی تھی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے بڑے کاروباری گروپوں نے جموں اور کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور ایک نئی اور جامع شراکت داری کا آغاز کیا ہے۔

Recommended