Urdu News

یوکرین تنازعہ کو بات چیت اورسفارت کاری کےذریعے حل کیاجاسکتا ہے:پی ایم مودی

وزیر اعظم نریندر مودی (تصویر کے لیے اے این آئی کا شکریہ)

نئی دہلی۔ 2؍ مارچ

 وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو روس-یوکرین تنازعہ پر ہندوستان کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا، یوکرین تنازعہ کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔

 اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی سے ملاقات کے بعد ایک پریس میٹنگ میں پی ایم مودی نے کہا، یوکرین تنازعہ کے آغاز سے ہی، ہندوستان نے واضح کیا ہے کہ اس تنازع کو صرف بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے اور ہندوستان کسی بھی امن عمل میں تعاون کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

 پی ایم میلونی کے ہندوستان کے پہلے دورے پر ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا، گزشتہ سال کے انتخابات میں، اٹلی کے لوگوں نے انہیں ووٹ دیا اور وہ اٹلی کی پہلی خاتون اور سب سے کم عمر وزیر اعظم بن گئیں۔

میں ہندوستانیوں کی طرف سے انہیں اس  تاریخی  کامیابی کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ غور طلب ہے کہ  اطالوی وزیر اعظم 8ویں رائسینا ڈائیلاگ 2023 میں مہمان خصوصی اور کلیدی مقرر ہیں۔ اس سال  ہندوستان اور اٹلی کے درمیان باہمی تعلقات کے 75 سال مکمل ہو رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہااس موقع پر، ہم نے ہند-اٹلی پارٹنرشپ کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان قابل تجدید توانائی، ہائیڈروجن، آئی ٹی، ٹیلی کام، سیمی کنڈکٹرز اور خلا میں اٹلی کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔

پی ایم مودی نے کہا، ہماری ‘ میک ان انڈیا’ اور ‘ آتم نر بھر بھارت  مہمات ہندوستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع کھول رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور اٹلی دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف جنگ میں کندھے سے کندھا ملا کر چل رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے مزید کہا، ہم نے اس تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

 نئی دہلی نے جمعرات کو ہندوستان اور اٹلی کے درمیان تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منانے کے لیے ایک ایکشن پلان بنانے کا فیصلہ کیا۔ پی ایم مودی نے کہا، اس کے ساتھ ہم دونوں ممالک کے تنوع، تاریخ، سائنس اور ٹیکنالوجی، اختراع، کھیل اور دیگر شعبوں کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر دکھا سکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہآج، ہم ہندوستان اور اٹلی کے درمیان ‘ اسٹارٹ اپ برج’ کے قیام کا اعلان کر رہے ہیں۔ ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا  کہ  ایک اور شعبہ ہے جس میں دونوں ممالک ایک نئے باب کا آغاز کر رہے ہیں، وہ ہے دفاعی تعاون۔

Recommended