نئی دہلی،6 مارچ
یوکرین کے بحران کے بعد سومی میں پھنسے ہوئے ہندوستانی طلبا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ہ بھارت نے آج کہا کہ اس نے متعدد چینلز کے ذریعے روسی اور یوکرین کی حکومتوں سے ہمارے طلبا کے لیے ایک محفوظ راہداری بنانے کے لیے فوری جنگ بندی کے لیے زور دیا ہے۔وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان ارندم باغچی کے مطابق، وزارت اور سفارت خانے طلباء کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔"ہمیں سومی، یوکرین میں ہندوستانی طلباء کے بارے میں گہری تشویش ہے۔ ایک سے زیادہ چینلز کے ذریعے روسی اور یوکرین کی حکومتوں پر سختی سے دباؤ ڈالا ہے کہ ہمارے طلبا کے لیے ایک محفوظ راہداری پیدا کرنے کے لیے فوری جنگ بندی کی جائے۔"
ہمارے طلبا کو حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، پناہ گاہوں کے اندر رہنے اور غیر ضروری خطرات سے بچنے کا مشورہ دیا ہے۔ وزارت اور ہمارے سفارت خانے طلباء کے ساتھ باقاعدگی سے رابطے میں ہیں۔ وزارت خارجہ امور نے کہا کہ ہماری پہلی ٹریول ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد سے 20,000 سے زیادہ ہندوستانی یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے 24 گھنٹوں کے لیے سولہ پروازیں طے کی گئی ہیں جن میں ہندوستانی فضائیہ کے C-17طیارے بھی شامل ہیں۔جب کہ یوکرین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ سومی شہر سے سینکڑوں غیر ملکی طلباء کو نکالنے کے لیے اپنی صلاحیت کے مطابق ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔"
ہم سومی شہر سے سینکڑوں غیر ملکی طلبا کو نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ سومی اب اندھا دھند روسی گولہ باری کی وجہ سے ایک انسانی تباہی کے دہانے پر ہے۔ یوکرین لوگوں کو بچانے اور محفوظ بنانے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، شہریوں کے انخلا اور خوراک اور ادویات کی ترسیل کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداری قائم کرنے کے لیے یوکرین کے ماریوپول اور وولونواکھا شہروں میں سات گھنٹے کی جنگ بندی شروع ہو گئی ہے۔"انسانی ہمدردی کی راہداریوں کے قیام کے لیے ماریوپول اور وولونواکھا میں عارضی جنگ بندی شروع ہو رہی ہے۔ یہ راہداری شہریوں کو نکالنے اور ان شہروں تک خوراک اور ادویات پہنچانے کا کام کرے گی جنہیں روسی حملہ آوروں نے دنیا سے منقطع کر دیا ہے۔