Urdu News

جموں و کشمیر کے لیےمرکزی بجٹ عام آدمی کی فلاح و بہبود کی جانب بڑا قدم

جموں و کشمیر کے لیےمرکزی بجٹ عام آدمی کی فلاح و بہبود کی جانب بڑا قدم

جموں و کشمیر کا بجٹ 2023-24 مرکزی زیر انتظام علاقے میں تیز رفتار ترقی اور عام آدمی کی فلاح و بہبود کی طرف ایک اور بڑا اقدام ہے۔ یہ معاشرے کے تمام طبقات کے لیے فلاحی پروگراموں اور مختلف اسکیموں کے نفاذ کے ساتھ ساتھ جامع اور  وسیع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

 جموں و کشمیر کے لیے مرکزی بجٹ میں 35,581.44 کروڑ روپے مختص کیے جانے سے، جیسا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا ہے، مرکزی زیر انتظام علاقے کی ترقی کو تیز کرے گا۔

قابل تعریف طور پر، 2022-23 کے جاری مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں میں مرکزی گرانٹس میں تقریباً 9000 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب اسے 44538.13 کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ قدرتی آفات کے تدارک کے لیے رقم خرچ کرے گی، تاکہ 2014 کے سیلاب کی وجہ سے تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی، سرینگر میں ڈل نگین جھیل کی بحالی، تحفظ اور بحالی کے لیے ہونے والے اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔

جموں و کشمیر میں بجلی کے منصوبوں کو تعمیراتی کاموں میں تیزی لانے کے لیے اہم فنڈز کی منظوری دی گئی ہے جب کہ سالانہ بجٹ میں جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں صنعتی ترقی کا انتظام کیا گیا ہے۔ 35581.44 کروڑ روپے کے گرانٹس میں سے، مرکزی وزارت داخلہ نے 624 میگاواٹ کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (ایچ ای پی) کے لیے ایکویٹی شراکت کے لیے 130 کروڑ روپے (ریونیو(، 800 میگاواٹ ریٹل ایچ ای پی کے لیے ایکویٹی کے لیے 476.44 کروڑ روپے ریونیو گرانٹس کی تجویز پیش کی ہے۔ جموں و کشمیر کو کل فنڈ سے دیگر گرانٹس میں یو ٹی کے مرکزی معاون کے طور پر 33923 کروڑ روپے اور ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ کے لیے 279 کروڑ روپے شامل ہیں۔

وزارت دفاع نے جموں و کشمیر لائٹ انفنٹری کے لیے 1797.74 کروڑ روپے کی تجویز پیش کی ہے۔ اسی طرح، بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام (بی اے ڈی پی) کے لیے بھی 600 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو ایک مرکزی سپانسر شدہ اسکیم ہے جس سے جموں و کشمیر اور لداخ کو بھی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ دونوں یو ٹی میں بڑی تعداد میں سرحدی گاؤں ہیں۔ بجٹ میں مہاجرین اور وطن واپس آنے والوں کے لیے راحت اور بحالی کے لیے 301.61 کروڑ روپے، لداخ کے لیے 5 کروڑ اور جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش کے لیے ہیلی کاپٹر خدمات کے لیے 11 کروڑ روپے کی رقم بھی رکھی گئی ہے۔

 بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ “یہ بندوبست جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش میں سبسڈی والے ہیلی کاپٹر خدمات کے لیے ہے تاکہ دور دراز کے علاقوں تک رابطہ فراہم کیا جا سکے۔” بجٹ میں جموں و کشمیر میں کھیلوں کی سہولیات میں اضافے کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ شعبہ امن اور خوشحالی کے فروغ کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔ بجٹ دستاویز میں کہا گیا کہ “جموں و کشمیر میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے اور کھیلوں کی سہولیات کو اپ گریڈ اور تمام مطلوبہ سہولیات کے ساتھ تیار کیا جائے گا۔” دریں اثنا، لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا نے امرت کال کے پہلے بجٹ کے لیے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ہے جو 5 ٹریلین کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ملک کو تیز، پائیدار اور زیادہ جامع ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔

ایل جی کے الفاظ میں “امرت کال کے لیے وژن – نوجوانوں، ترقی اور روزگار کے مواقع، مضبوط اور مستحکم میکرو اکنامک ماحول اور کسانوں، خواتین، پسماندہ طبقات، متوسط طبقے اور بنیادی ڈھانچے کے لیے ترجیحات کے ساتھ شہریوں کے لیے مواقع اوران کی ترقی کا بہترین راستہ ہے۔ انہوں نے برقرار رکھا کہ انفراسٹرکچر اور روزگار پیدا کرنے، گرین گروتھ، ایگریکلچر ایکسلریٹر فنڈ، حیوانات کے لیے ٹارگٹڈ فنڈنگ اور اتمانیربھار بھارت ہارٹیکلچر کلین پلانٹ پروگرام اور سیاحت کے فروغ پر بڑھی ہوئی سرمایہ کاری سے  یو ٹیکی معیشت پر زبردست اثر پڑے گا۔ “عام آدمی کی تیز رفتار ترقی اور بہبود بجٹ 2023-24 کے مرکز میں ہے۔ ایل جی نے زور  دے کر کہا کہپی ایم وکاس کے ذریعے ہینڈ لوم اور دستکاری کے شعبے میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے وزیر خزانہ اور وزیر اعظم کا مشکور ہوں۔ اس سے جموں و کشمیر کے لاکھوں کاریگروں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔

Recommended