<div class="pull-right"></div>
<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<div class="MinistryNameSubhead text-center"></div>
<div class="text-center">
<h2>مرکزی وزیر تعلیم ، جناب رمیش پوکھریال 'نشنک' نے آئی آئی ای ایس ٹی ، شب پور میں ڈی ایس ٹی – آئی آئی ای ایس ٹی شمسی پی وی ہب کا ورچوئل وسیلے سے افتتاح کیا
<span id="ltrSubtitle"></span></h2>
</div>
<div class="ReleaseDateSubHeaddateTime text-center pt20"></div>
<div class="pt20"></div>
<p dir="RTL"> مرکزی وزیر تعلیم ، جناب رمیش پوکھریال 'نشنک' نے آج ورچوئل وسیلے سے آئی آئی ای ایس ٹی ، شب پور میں ڈی ایس ٹی – آئی آئی ای ایس ٹی شمسی پی وی ہب کا افتتاح کیا۔</p>
<p dir="RTL">پروفیسر آشوتوش شرما ، سکریٹری ، سائنس اور ٹکنالوجی ، وزارت سائنس و ٹکنالوجی، پروفیسر ڈاکٹر پرتھاسارتھی چکرورتی ، ڈائریکٹر ، آئی آئی ای ایس ٹی ، شب پور، ڈاکٹر واسودیو کے آترے ، چیئر پرسن ، بورڈ آف گورنرز ، آئی آئی ای ایس ٹی ، شب پور، جناب گنیش چودھری ، منیجنگ ڈائریکٹر وکرم سولر لمیٹڈ ، وکرم گروپ ، بھارت نے اس پروگرام میں شرکت کی۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">وزیر موصوف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈی ایس ٹی۔ آئی آئی ای ایس ٹی شمسی پی وی ہب ، جو بھارت میں اپنی نوعیت کا پہلا ہب ہے ، بھارت سرکار کے شعبہ سائنس و ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کی تحقیق و ترقی کے لیے فیاضانہ اعانت کی بدولت آئی ای ای ایس ٹی ، شب پور میں آئی ای ای ایس ٹی ، شب پور میں گرین انرجی اینڈ سینسر سسٹم کے مرکز کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 2018 میں آئی آئی ای ایس ٹی ، شب پور میں شمسی توانائی اور شمسی توانائی سیل کے میدان میں جدید تحقیق کی حوصلہ افزائی اور مدد کرنے کے لیے ، ڈی ایس ٹی نے "ڈی ایس ٹی – آئی آئی ای ایس ٹی شمسی پی وی ہب" کے نام سے ایک مرکزی ہب بنانے کے لیے انسٹی ٹیوٹ کو نئی گرانٹس دیں تاکہ اس ہب میں عالمی سطح کی تحقیقی سہولیات فراہم کرائی جاسکیں اور وہ تحقیق کے مرکزی نوڈ کی حیثیت سے کام کریں نیز پورے مشرقی بھارت اور شمال مشرقی خطے کے لیے شمسی توانائی ، شمسی خلیوں کی خصوصیت اور شمسی خلیات کی جانچ ، شمسی پی وی ماڈیول اور شمسی پی وی نظام کے شمسی فوٹو وولٹیک اور شمسی توانائی شعبے میں علوم کو ترویج دیں ۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">انھوں نے مزید کہا کہ یہ مرکز فوسل ایندھن کی توانائی سے شمسی توانائی کے منظرنامے کی سمت منتقلی کے لیے قومی اور مقامی صنعتوں ، تحقیقی اداروں اور "میک ان انڈیا مشن" کے تحت اسٹارٹ اپس کو ساتھ لانے میں مدد دے گا۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کے مشرقی اور شمال مشرقی خطوں میں متعدد صنعتیں اور تحقیقی تنظیمیں، جو شمسی توانائی سے متعلق سرگرمیوں میں مصروف ہیں، ان کے اس ریسرچ یونٹ سے بہت فائدہ اٹھانے کا امکان ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس ڈی ایس ٹی۔ آئی آئی ای ایس ٹی شمسی ہب کے ساتھ براہ راست بات چیت سے دیسی جانکاری کی منتقلی اور شمسی خلیوں اور سولر پی وی ماڈیولز اور سسٹمز کی تیاری، خصوصیات اور جانچ کے لیے تربیت کی جاسکے گی کیونکہ اس خطے میں کہیں اور ایسی سہولت دستیاب نہیں ہے۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">انھوں نے کہا کہ مغربی بنگال اور پورے مشرقی اور شمال مشرقی خطے کے اعلی تعلیمی اداروں کے طلبا اور ریسرچ فیلو اس سولر ہب میں تجربہ حاصل کرسکیں گے ۔ہب کی طرف سے پیش کیے جانے والے بہترین تربیتی پروگرام بھی سرکار کے اسکل انڈیا مشن کے لیے مہمیز ثابت ہوں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان تربیتی ماڈیولز کو شمسی توانائی اور شمسی توانائی سے متعلق فوٹو وولٹیک شعبے میں علوم کی ترویج و تقویت کے لیے مرتب کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں وہ بھارت میں دیسی توانائی کی ترقی اور شمسی توانائی کے استعمال میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔</p>
</div>.