Urdu News

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انڈین پولیس سروس کے 72ویں بیچ کے زیر تربیت افسران کے ساتھ بات چیت کی

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ

 

 
 

نئی دہلی:یکم جولائی، 2021۔مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے 72ویں بیچ کے زیرتربیت افسران کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر اُمورداخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے ،مرکزی داخلہ سکریٹری، سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈمی کے ڈائرکٹر اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کورونامیں جان گنوانے والے پولیس اور صحت کارکنان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئےڈاکٹروں کے قومی دن اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے دن کی مبارکباد دی۔

 

نوجوان پولیس افسران سے بات چیت کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ کسی بھی تنظیم کیلئے  نظام بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی تنظیم کامیابی کے ساتھ تبھی چلتی ہے جب اس کو چلانے والے نظام کاحصہ بن کر اس کو مضبوط کرنے کیلئے کام کریں۔ تنظیم کے نظام میں بہتری آنے سے پوری تنظیم میں بہتری آتی ہے اور یہ بہتر نتیجہ عطا کرتی ہے۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ تنظیم کو نظام پر مرکوز کرنا ہی کامیابی کا اصل منتر ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کا یہ وِژن ہے کہ نظام میں اسی وقت تبدیلی آسکتی ہے جب اس کی مشینری کو آج کی ضرورتوں کے مطابق تربیت فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تربیت میں ہی مسائل کو حل کرنے کا طریقہ تلاش کیا جاناچاہئے تاکہ کسی فرد کو زیادہ سے زیادہ جوابدہ اور کام کے لائق بنایاجاسکے۔ جناب شاہ نےکہا کہ تربیت آدمی کے مزاج ،کام کرنے کے طریقے اور شخصیت سازی کاکام کرتی ہے اور اگر تربیت اچھی طرح سے دی جائے تو زندگی بھر اس کے نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس پر کوئی بھی کارروائی نہ کرنے اور حد سے زیادہ کارروائی کرنے کے الزامات لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو ان سے بچ کر صرف کارروائی کی سمت میں آگے بڑھناچاہئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ صرف کارروائی کایہ مطلب ہے کہ فطری کارروائی اورپولیس کو قانون کو سمجھ کر مناسب کارروائی کرنی چاہئے۔

IMG-4356

پولیس کے کردار میں بہتری پر جناب امت شاہ نے کہا کہ اس کے لئے پولیس کارکنان کو ہی کام کرنا ہوگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس کے کردار میں بہتری کیلئے بات چیت اور حساسیت ضروری ہے۔ اسی لئے سبھی پولیس کارکنان کو حساس بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کے ساتھ بات چیت اور عوامی رابطہ بڑھانے کی ضرورت ہے ۔جناب امت شاہ نے کہا کہ عوامی رابطہ کے بغیر جرائم کے بارے میں جانکاری رکھنا بہت مشکل ہے۔ اس لئے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سطح کے پولیس افسران کو تحصیل اور گاؤوں میں جاکر لوگوں سے ملناچاہئے اور وہاں رات کو قیام کرناچاہئے۔ ساتھ ہی اپنے علاقے کے اہم پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقے کے لوگوں سے تبادلہ خیال کرناچاہئے۔

IMG-4355

جناب امت شاہ نے نوجوانوں پولیس افسران سے کہاکہ آپ  سب کی آئین اور ملک کے قانون کے تئیں ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے کاندھوں پر  جرائم سے متعلق قانون کی اہم ذمہ داری آنے والی ہے اور اس میں تھوڑی سی بھی  جلد بازی کسی کے ساتھ ظلم کرسکتی ہے۔ اس لئے آپ کو بہت سنبھل کر کام کرناچاہئے۔ ملک کے آئین نے ہرشہری کو تحفظ کا حق دیا ہے اور تحفظ فراہم کرنا آپ کا فرض ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک کے پہلے وزیر داخلہ اور مرد آہن سردار ولبھ بھائی پٹیل نے ملک کو متحد کرنے کا کام کیا اور ان کے بغیر ہم جدید ہندوستان کاتصور بھی نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا تو کُل ہند سروسز کے بارے میں  کافی بحث ہوئی اور تب سردار پٹیل نے کہا تھا کہ اگرہمارے پاس ایک اچھی کُل ہند سروس نہیں ہوگی تو وفاق ختم ہوجائیگااو ربھارت متحد نہیں ہوگا۔ اس لئے آپ سب کو ہمیشہ یہ یادرکھنا ہے کہ وفاقی ڈھانچے کو مضبوط کرنا اورملک کو متحد رکھنا آپ کی ذمہ داری ہے۔

Recommended