Urdu News

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بسوہلی کٹھوعہ میں ’’اچھی حکمرانی ہفتہ‘‘کے عنوان سے منعقد کنونشن میں شرکت کی

ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،ڈاکٹر جتندر سنگھ

 نئی دہلی،26دسمبر؍2021:

 

سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضی سائنس ، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج کہا کہ جموں و کشمیر میں زمینی جمہوریت کو مضبوط کیا گیا ہے۔کیونکہ جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات کرانے کو اعلیٰ اولیت دی گئی، جو جموں و کشمیر میں کئی دہائیوں سے التوا میں تھا۔یہ اِس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے مرکز کے زیر انتظام ریاست میں زمینی سطح پر جمہوریت کے ستون کو مضبوطی دی ہے۔اُنہوں نے جموں و کشمیر کے بسوہلی کٹھوعہ میں ضلع انتظامیہ کٹھوعہ کی جانب سے منعقد ’’اچھی حکمرانے ہفتے‘‘کے عنوان سے انعقاد پذیر ہوئے کنونشن کو خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

سامعین کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ شمولیاتی ترقی کے معاملے میں ایک بڑا بدلاؤ اب زمینی سطح پر دکھائی دے رہا ہے، جو سرکار کے منتر’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس‘‘ کے اصول کو دوہراتاہے اور ’’سب کے لئے انصاف، کسی کی منہ بھرائی نہیں‘‘کے فلسفے پر منبی ہے۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ملک میں ایک نئی سیاسی تہذیب کا قیام عمل میں آیا ہے، جو کسی بھی امتیاز کے بغیر’’سب کے لئے یکساں رویہ ‘‘پر مبنی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اِس نئی سیاسی تہذیب کے ساتھ ہر سطح پر، خاص  طور سے حکمرانی میں تمام آئینی قدروں اور اُصولوں پر عمل کیا جارہا ہے۔

 

01.jpg

 

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے شاہ پور کنڈی باندھ پروجیکٹ میں ذاتی دلچسپی لی ہے اور ُان کی ذاتی مداخلت سے ہی 45 سال بعد اِس پروجیکٹ پر پھر سے کام شروع ہوا ہے، جو پہلے کسی نہ کسی وجہ سے رُکا ہوا تھا۔اُنہوں نےاِس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں دنیا کی 70 فیصد سے زیادہ نوجوان آبادی ہے، کہا کہ انتظامیہ اور سول سروسز کی سطح پر نئے ہندوستان کی تعمیر کےلئے اُن کی سرگرمی اور حوصلے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کہ محض کچھ جگہوں تک ہی محدود نہیں ہونی چاہئے، بلکہ اِسے دور دراز کے علاقوں میں لے جانا چا ہئے،جہاں ترقی کی صرف بات کی جاتی ہے، لیکن کوئی ترقی نہیں کی گئی۔متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا شمار کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ شاہ پور کنڈی پروجیکٹ کو 40برسوں کے بعد ازسر نو زندہ کیا گیا ہے۔شمالی ہندوستان کا پہلا بایوٹیک انڈسٹریل پارک ، شمالی ہندوستان کا پہلا ایکسپریس روڈ کاریڈور، جو دہلی سے کٹھوا کے راستے کٹرا تک جاتا ہے، لکھن پور –بنی-بسوہلی –ڈوڈا  سے ہوکر چھتر گلا سرنگ  سے ہو کر جانے والے نیو نیشنل ہائی وے کے علاوہ مرکز سے مالی امداد یافتہ گورنمنٹ میڈیکل کالج، ڈگری کالج وغیرہ کے علاوہ کٹھوعہ  کو ہندوستان کے اہم اضلاع میں شامل کردیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے سرکاری ہائی اسکول بسوہلی میں بننے والے آرایم ایس اے کے تحت 100 بستروں والے لڑکیوں کے ہاسٹل، پی ایم جی ایس وائی کے تحت ماشقہ  منڈلی اور کیہنتا میں کئی ترقیاتی پروجیکٹوں استورا اور بڈالا میں طویل عرصے تک چلنے والے پل اور ماشقہ میں اسپین ٹائپ اسٹیل پل کا بھی افتتاح کیا۔ڈاکٹر جتندر سنگھ نے لاڈلی بیٹی یوجنا اور ریاستی سطح پر شادیوں کے لئے دی جانے والی امدادی اسکیم کے تحت مستفدین کو چیک تقسیم کئے۔باغبانی  شعبے کے مستفدین کو ٹریکٹر کی چابیاں عطا کی اور ضلع کے متعدد طلباء کو اُن کی اعلیٰ کارکردگی کےلئے اعزاز سے نوازا اور انہیں کھیل کِٹ مہیا کی گئی۔

کنونشن میں ضلع کٹھوعہ کے بی ڈی سی ، ڈی ڈی سی ممبروں ، سرپنچوں اور پنچوں کے علاوہ ڈی ڈی سی کے چیئرمین کٹھوعہ کرنل مہان سنگھ، ڈی ڈی سی کے وائس چیئرمین جناب رگھونندن سنگھ ببلو اور کٹھوعہ کے ڈپٹی کمشنر جناب راہل یادو نے بھی شرکت کی۔

Recommended