Urdu News

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کشمیر کی ٹیکہ کاری مہم کو ‘جن آندولن’ میں تبدیل کرنے پر زور دیا

وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 

 

نئی دہلی، 22 مئی 2021: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کشمیری رہ نماؤں سے وادی میں ویکسی نیشن مہم کو فروغ دینے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے سیاسی اور نظریاتی اختلافات سے اوپر اٹھ کر کوویڈ کے خلاف لڑنے اور کشمیر جیسی جنت کو بچانے کے لیے متحد ہوں۔

وادی کشمیر کے سیاست دانوں اور عوامی کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ منتخب نمائندے، سماجی کارکن، مذہبی سربراہان اور سینئر رہ نما مودی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی ٹیکہ کاری مہم کو عوامی تحریک میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں ویکسی نیشن مہم کی کام یابی سے اس کا مثبت پیغام پورے ملک میں جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وادی کشمیر میں مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے والی سول سوسائٹی کے کام کے انداز کو سراہا۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے وادی کے تمام ضلعی مجسٹریٹوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس وبا کے خلاف جاری اجتماعی جنگ میں عوامی نمائندوں کو یکجا کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-1(1)XO4D.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ذاتی طور پر وادی کشمیر سمیت ملک بھر کی صورت حال میں دل چسپی رکھتے ہیں اور اس کی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب بھی ضرورت پڑتی ہے تو وزیر اعظم ضلعی انتظامیہ اور طبی برادری سے رابطہ کرتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وقت ضائع کیے بغیر ہر ضرورت پوری کی جائے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ بدقسمتی سے وادی کشمیر کو اس وقت کوویڈ وبا کا سامنا کرنا پڑا جب عید کا تہوار تھا، موسم بہار تھا، سیاحوں کی آمدورفت بڑھ رہی تھی اور امرناتھ یاترا شروع ہو رہی تھی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ ہم اجتماعی کوشش اور مضبوط ارادے کے ساتھ اس تباہی سے ابھریں گے اور اچھے دنوں میں واپس لوٹیں گے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ انھوں نے وادی کشمیر کے ضلع کلکٹروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد از جلد کمیونٹی رہ نماؤں کو آمادہ کریں کہ وہ عوام دوست ویکسی نیشن کیمپوں کے انعقاد میں شامل ہوں، انھوں نے مزید کہا کہ ویکسین کی مناسب خوراک جلد دست یاب کرائی جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دیہی علاقوں اور گھر کی تنہائی کے مریضوں کے لیے بڑے پیمانے پر مفت ٹیلی کونسلنگ سہولیات کے قیام کے لیے پہلے ہی ضروری ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ این جی اوز، یوتھ گروپس اور پارٹی کارکن محفوظ کوویڈ پروٹوکول کے بعد کمیونٹی صحت مراکز یا پنچایتی بھون میں ٹیلی مشاورت کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی پیشہ ورانہ رہ نمائی سے اس وبا سے نمٹنے میں سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے خود ساختہ نیم حکیمانہ ٹوٹکوں کا بھی رد کیا جاسکے گا۔

رہ نماؤں کی جانب سے اٹھائے گئے کچھ مسائل کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ طبی عملے کی بھرتی کے لیے واک ان انٹرویوز 24 مئی سے شروع ہوں گے۔ انھوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ انسانی وسائل کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے پوسٹ گریجویٹ اور گریجویشن کے آخری سال کے میڈیکل طلبا اور نرسنگ اہلکاروں کو جی ایم سی اور دیگر ملحقہ اسپتالوں میں شامل کیا جائے۔ انھوں نے وینٹی لیٹر چلانے کے لیے قلیل مدتی تربیتی پروگراموں پر بھی بات کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے دونوں علاقوں بشمول شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایس کے آئی ایم ایس) سورا کے، تمام سرکاری میڈیکل کالجوں کے مختلف ضلعی انتظامیہ کے ساتھ نیز میڈیکل افسران سے باقاعدگی سے رابطے میں ہیں۔

غیر کوویڈ مریضوں خصوصاً کینسر کےمریضوں کے لیے کیموتھراپی اور ڈائلیسس کی ضرورت کے بارے میں خدشات کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ جی ایم سی، سری نگر اور ایس کے آئی ایم ایس میں ایسے مریضوں کے لیے بستر مختص کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اجلاس میں شرکت کرنے والے رہ نماؤں نے کشمیر کو کوویڈ سے متعلق مواد بھیجنے پر مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا اور دیگر اضلاع میں تقسیم کے لیے مزید کھیپ کا مطالبہ کیا۔

اسی ہفتے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بالترتیب جموں اور سری نگر میں کوویڈ سے متعلق مواد کی الگ الگ کھیپ روانہ کی تھی جس میں چہرے کے ماسک، سینیٹائزر اور دیگر اشیا پر مشتمل مختلف کٹس تھیں۔

 کوویڈ کی تیاریوں اور فالو اپ اقدامات پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ساتھ منعقد ہونے والی اس ویڈیو کانفرنس میٹنگ میں ڈاکٹر رفیع، محمد انور خان، درخشان اندرابی، الطاف ٹھاکر، منظور بھٹ، غلام احمد میر، بلال پارے، عارف رضا، علی محمد میر، اشوک بھٹ سمیت دیگر نے شرکت کی۔

 

Recommended