Urdu News

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر میں عالمی وبا کی تیاریوں کا جائزہ لیا

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 

 

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں عالمی وبا کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔

جموں سے سری نگر تک کے مختلف اضلاع کے ساتھ، بالترتیب کشمیر اور جموں کے دو ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کو جوڑنے والی اعلیٰ سطحی آن لائن میٹنگ کے دوران وزیر موصوف نے جاری تیسری لہر سے متعلق حقیقی وقت میں اپ ڈیٹس کے لیے ایک نامزد ڈیش بورڈ قائم کرنے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے تیسری لہر کے پیش نظر متعدد دیگر ہدایات بھی جاری کیں۔

 

میٹنگ میں دیگر لوگوں کے علاوہ جموں کے ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر راگھو لینگر، کشمیر کے ڈویژنل کمشنر پانڈو رینگ پول، میئر جموں چندر موہن گپتا، میئر سری نگر جنید مٹو، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر سلیم رحمان، مختلف اضلاع کے ڈی ڈی سی چیئرمین، میونسپل کونسل کے سربراہان، ضلع ترقیاتی کمشنرز اور دیگر متعلقہ حکام اور نمائندوں نے شرکت کی۔

کشمیر اور جموں کے ڈویژنل کمشنروں پانڈو رینگ پول اور راگھو لینگر نے بالترتیب وزیر موصوف کو مطلع کیا کہ مجموعی طور پر دونوں ڈویژنوں میں کوئی بڑی تشویش نہیں ہے۔ کشمیر ڈویژن میں، جینوم سیکوینسنگ کے لیے اب تک ٹیسٹ کیے گئے معاملوں میں، اومیکرون کا کوئی بھی معاملہ رپورٹ نہیں ہوا ہے، جب کہ جموں ڈویژن سے تین کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ کشتواڑ جیسے اضلاع میں چند دور دراز علاقوں کو چھوڑ کر ویکسینیشن کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا تھا۔

ڈی سی سری نگر محمد اعجاز اور ڈی سی رامبن مسرت اسلام نے بھی اپنے اپنے اضلاع میں موسم سے متعلق رکاوٹوں کے بارے میں اپ ڈیٹ پیش کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حقیقی وقت میں معلومات کے لیے بالترتیب ڈویژنل کمشنر جموں اور ڈویژنل کمشنر کشمیر کے دفتر میں ہر ایک میں کم از کم ایک ڈیش بورڈ قائم کرنے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے ایک پبلک ہیلپ لائن قائم کرنے کی تجویز بھی دی تاکہ عام لوگوں کا اعتماد بحال کیا جا سکے۔

یہ دیکھتے ہوئے کہ بعض معاملوں میں، ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کے درمیان مواصلات میں تاخیر ہوئی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تمام متعلقہ افراد کا ایک واٹس ایپ گروپ بنانے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے کہا، موجودہ ٹیکنالوجیز کو استعمال کرکے ہماری کارکردگی اور ترسیل میں بہت زیادہ بہتری حاصل کی جا سکتی ہے، جو پہلے سے دستیاب ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشاہدہ کیا کہ ابھی تک تیسری لہر میں زیادہ تر مثبت معاملے غیر علامتی یا فلو جیسی علامات کے ساتھ ہلکے رہے ہیں جو 4 سے 5 دنوں میں ختم ہو جاتے ہیں۔ تاہم، انھوں نے کہا، مطمئن ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ دوسری لہر کے دوران بھی، بعد کے ہفتوں میں اضافہ ہوا تھا اور اس لیے اگلے چند ہفتوں کے ذریعہ اس ہفتے کی عالمی وبا کی لہر کی نوعیت کا تعین کریں گے۔

وزیر موصوف کو بتایا گیا کہ جب کہ جموں میں رات کا کرفیو نافذ ہے، دہلی-این سی آر کی طرز پر ویک اینڈ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

جینوم سیکوینسنگ کی سہولت کو تیز کرنے کا عمومی مطالبہ کیا گیا تھا جس کے جواب میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ نے بتایا کہ اس سمت میں ضروری اقدامات پہلے ہی کیے جا چکے ہیں۔

Recommended