Urdu News

مرکزی وزیرڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہاکہ جموں باقی ملک کے لیے ایک مربوط تعلیمی ماڈل کے طورپر ابھرا ہے

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 

 

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ مختلف طرح  کے اعلیٰ تعلیمی ادارے ایک دوسرے کے قریب قائم ہورہے  ہیں اور مختلف اسپیشلائیزیشنس اور  تعلیمی کورسز پیش کررہے ہیں  جس کی وجہ سے جموں میں ایک ممتاز  مربوط تعلیمی  ماڈل کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت ہے ، جو کہ ملک کے دیگر حصوں کے لیے بھی باعث  تقلیدہوسکتاہے ۔

ایمس جموں ، آئی آئی ٹی جموں ، آئی آئی ایم جموں اور جموں یونیورسٹی کے مابین کثیر فریقی مفاہمتی قرارداد پر دستخط کے دوران مہمان خصوصی کی حیثیت سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے جو کہ بلاشبہ ’ایک نایاب چوعنصری کا عروج‘ ہے جس سے میڈیکل سائنس ، انجینئرنگ ٹکنالوجی ، منیجمنٹ اسکلس اور مختلف اسپیشلائزڈ مضامین ایک پلیٹ فارم پر آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ  ایک انوکھا اور شاید اپنی نوعیت کا نایاب ماڈل ہے جس میں ترقی کرنے اور مزید توسیع کی صلاحیت ہے۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RP2V.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تجویز پیش کی کہ جموں کے چار تعلیمی اداروں کے ایک ساتھ آنے سے باقی اداروں جیسے سنٹرل یونیورسٹی جموں جس میں شمالی بھارت کا پہلا خلائی ٹکنالوجی /اسر کا ٹیچنگ شعبہ ہے، گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں، انڈین انسٹی ٹیوٹ  آف انٹیگریٹیو میڈیسن (آئی آئی آئی ایم)  جموں جو کہ ایرومیٹک اور ہربل پروڈکٹس اور میڈیسن میں آج بھارت کا اہم ریسرچ سنٹر ہے، کٹھوعہ میں ری سرچ ، ری وینیو اور ذریعہ معاش کے لئے  شمالی بھارت کا پہلا بایوٹیک پارک، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن  جموں  جس کے اندر ڈیجیٹل کمیونیکیشن  کمپونینٹس میں تعاون کی صلاحیت   وغیرہ ، کے ساتھ اسی طرح کے کوارڈینیشن کے ذریعہ وسیع تر کوارڈینشن کی راہ ہموار ہوگی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  چونکہ بھارت عالمی برادری میں ایک اہم ملک کے طورپر ترقی پارہا ہے۔کامیابی کا موجودہ ’منتر‘ تمام اکیڈمک فیکلٹیز کو  بند چار دیواری سے باہر نکالے گی  اور انہیں بامعنی  اور کفایتی نتائج سے جوڑے گی۔

 

 

 

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم  جناب نریندر مودی نے ہمیشہ ہی اس طرح کے مربوط نظریہ پر زور دیا ہے ۔ ان کی صلاح پر ہم نے مختلف شعبوں میں کامیابی کے ساتھ اس پر عمل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ وہ بھارتی حکومت میں تقریباً 8 سے 10 محکموں کو دیکھ رہے ہیں ، انہوں نے سبھی کو ایک چھت کے نیچے لانے کی کوشش کی ہے اور حیرت ناک نتائج سامنے آئے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے موجودہ وبا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ، انہوں نے محسوس کیا کہ تقریباً سبھی محکمے، وزارت یا ایجنسی  نے کووڈ پر پروجیکٹ شروع کیے ہیں  کیونکہ اس نے ویزبلیٹی ، میڈیا کی توجہ  اور فنڈ بھی حاصل کئے ہیں۔  اگر  یہ تمام مختلف ایجنسیاں اور محکمے کووڈ سے متعلق صرف ایک پروجیکٹ پر اپنے وسائل صرف کرتے تو نتائج کئی گنا زیادہ بہتر ہوسکتے تھے۔ اس احساس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ، انہوں نے بھارتی حکومت کے تمام محکموں اور وزارتوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ محکمہ پر مبنی پروجیکٹوں کے بجائے تھیم پر مبنی پروجیکٹ پر کام کریں  اور ہر محکمہ اس میں شامل ہوسکتا ہے۔  ان میں عملہ جات اور ٹریننگ (ڈی او پی ٹی)  کا محکمہ بھی شامل ہے، جو بظاہر غیر سائنٹفک لگتا ہے لیکن گورننس میں تمام سائنٹفک ٹولس استعمال کرتا ہے اور سرکاری دفاتر کے لئے کووڈ سے متعلق رہنما اصول پیش کرتا ہے۔

 

 

 

 

جموں و کشمیر کے لئے نئی صنعتی پالیسی کاحوالہ دیتے ہوئے ، جیسا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے پیش کیا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انکشاف کیا کہ 31 اگست  کو ، وزیرداخلہ جناب امت شاہ جموں و کشمیر  کی صنعت کی ترقی کے لئے ’’ نیو سنٹرل اسکیم‘‘ کے تحت یونٹوں کے رجسٹریشن کے لئے ایک ویب پارٹل لانچ کرنے جارہے ہیں۔ یہ بھی صرف مربوط نظریہ کے ذریعہ ہی  پوری طرح سے اسی وقت فائدہ مند ہوگا جب ہم تعلیمی اداروں کو صنعت ، اسٹارٹ اپس ، پرائیویٹ سیکٹر وغیرہ کے ساتھ مربوط کرسکیں گے ۔

سہ فریقی مفاہمتی قرارداد کی نمائندگی ایمس جموں کے ایکزکٹیو ڈائرکٹر  ڈاکٹر شکتی گپتا،  آئی آئی ایم جموں کے ڈائرکٹر  پرفیسر بی ایس سہائے اور ٓئی آئی ٹی جموں کے ڈائرکٹر ڈاکٹر منوج  سنگھ گوڑ نے کی۔ ایمس جموں کے عزت مآب صدر پروفیسر وائی کے گپتا اور آئی آئی ایم جموں بورڈ آف گورنرس کے چیئرمین  ڈاکٹر ملند کامبلے بھی موجود تھے۔

Recommended