سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز، ای پی ایف کی 230ویں میٹنگ آج گوہاٹی میں اے کے اے ایم آئیکونک ویک کے دوران محنت اور روزگار اور ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو کی صدارت، محنت اور روزگار، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی کی نائب صدارت اور شریک چیئرمین جناب سنیل برتھوال، سکریٹری محنت اور روزگار جناب سنیل برتھوال اور ممبر سکریٹری محترمہ نیلم شمی راؤ، سینٹرل پی ایف کمشنر کی مشترکہ صدارت میں ہوئی۔ مرکزی بورڈ نے شرح سود کے علاوہ درج ذیل کلیدی فیصلے کئے۔
اجلاس میں درج ذیل اہم فیصلے کئے گئے۔
- بورڈ نے ای پی ایف او کےزیر انتظام اسکیموں کے لئے سال 21-2020 کے نظرثانی شدہ تخمینوں اور سال 23-2022 کے بجٹ تخمینوں کو بھی منظوری دی۔
- بورڈ نے ایکسٹرنل کنکرنٹ آڈیٹر، کسٹوڈین، اور ایس بی آئی ایم ایف اور یو ٹی آئی ایم ایف کی بطور ای ٹی ایف مینوفیکچررز کی میعاد میں 31.03.2022 تک یا تقرریوں تک (جو بھی پہلے ہو) کی توسیع کی توثیق کی۔
- بورڈ کو مطلع کیا گیا کہ فروری 2022کے دوران ایکویٹی انویسٹمنٹ کی ریڈیمشن کی گئی جس کے نتیجے میں 5529.7 کروڑ روپے کے سرمایہ جاتی نفع کی وصولی ہوئی۔ جسے مالی سال 22-2021 کی آمدنی میں شامل کیا جائے گا۔ اس سرمایہ کاری پر منافع کی سالانہ شرح 13.91 فیصد تھیجو پچھلے تین برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔
- بورڈ نے ای پی ایف او کےپورٹفولیو میں ایئر انڈیا کے نان کنورٹیبل ڈیبینچروں کو چھڑانے کے فیصلے کی توثیق کی۔ اس سے ای پی ایف او کو 7772.50 کروڑ روپے فیس ویلیو کی جگہ 8944.32 کروڑ روپے حاصل کرنے میں مدد ملی۔
- بورڈ نے ایگزٹ پالیسی اور متعلقہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر کو ڈاون گریڈ سیکیورٹیز سے باہر نکلنے کی منظوری دی۔
- بورڈ نے بجٹ ہیڈ کیپٹل ایکسپینڈیچر/دفتری رہائش کی خدمات حاصل کرنے کے اخراجات کے لئے سی پی ایف سی کے انتظامی اور مالی اختیارات کے ڈیلیگیشن کو بڑھانے کی منظوری دی۔
- بورڈ نے ایچ/اسٹیبلشمنٹ ایڈہاک کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی۔ اس طرح مرنے والے کیڈرز کی ترقی، گروپ بی اور سی کیڈرز میں خالی آسامیوں کو مقررہ وقت میں پُر کرنے اور کمشنر کیڈر کے لئے ٹرانسفر پالیسی کی راہ ہموار ہوئی اور ای پی ایف او کی تربیتی پالیسی اور صلاحیت سازی کے منصوبے کو منظوری دی گئی۔ کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں کے لئے مختص فلاحی فنڈز میں اضافہ کیا جائے گا۔ کھیلوں کے کوٹے کی 5 فیصد آسامیاں موزوں امیدواروں سے پُر کی جائیں گی اور ان آسامیوں کو پُر کرنے کے لئے ایک معروضی معیار مقرر کیا جائے گا۔
- بورڈ نے ای پی ایف او کی سماجی تحفظ کی اسکیموں کے تحت اجرت کی حد تک سب کے لئے یونیورسل کوریج کو یقینی بنانے کی خاطر کوریج اور متعلقہ قانونی چارہ جوئی سے متعلق ایڈہاک کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی۔ اس نے غیر روایتی مزدوری کرنے والے کارکنوں کو سوشل سیکورٹی کوریج بڑھانے سے بھی اتفاق کیا۔
- بورڈ نے انفراسٹرکچر، ایپلی کیشنز، صلاحیت کو بڑھانے، کاروباری عمل انجینئرنگ اور گورننس اپریٹس کو ترتیب دینے کے لئے ایڈہاک آئی ٹی اور کمیونیکیشنز کی سفارشات کو منظوری دی۔
- بورڈ نے پنشن اصلاحات پر ایڈہاک کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی تاکہ ای پی ایس-95 سے ہونے والےفوائد کو بڑھانے کے لئے ممکنہ اقدامات تجویز کرنے کی خاطرپنشن اور سماجی تحفظ کے شعبے میںماہرین کی ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔ اس ٹاسک فورس میں پی ایف آر ڈی اے، ایل آئی سی، وی وی جی این ایل آئی، دو آزاد ایکچوریز کے علاوہ کچھ نامور سرمایہ کار کمپنیوں/میوچل فنڈ گھرانوں کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر، مالیاتییا کوئی دیگر ماہر شامل ہوں گے۔
سنٹرل بورڈ کی میٹنگ کے فوراً بعد آسام کے وزیر اعلیٰ جناب ہمنتا بسوا شرما، آسام کے وزرا جناب سنجے کشن اور جناب اشوک سنگھل اے کے اے ایم آئیکونک ہفتے کے موقع پر منعقدہ ایک عوامی تقریب میں شریک ہوئے۔
تقریب میں سی بی ٹی کے چیئرمین نے پی ای پورٹل 2.0 کا اجرا کیا۔ اس تازہ کار پورٹل کے ذریعے ٹھیکیدار اب اپنے پرنسپل آجروںکے علاوہ تفصیلات جیسے کنٹریکٹ کی میعاد، کنٹریکٹ/ ورک آرڈر اور تعینات ملازمین کے یو اے این کا اعلان کر سکتے ہیں۔یہ پرنسپل آجرین اور ٹھیکیداروں کے لئے تعمیل میں آسانی کی طرف ایک قدم ہے۔
سی بی ٹی کے چیئرمین نے علاقائی دفتر گوہاٹی میں عملی طور پر ای-آفس کا آغاز کیا۔یہ سہولت تمام 258 فیلڈ آفس مقامات پر مرحلہ وار دستیاب کرائی جائے گی جو ای گورننس کی جانب ایک قدم ہے جس کے ذریعے کام کاج میں شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے دفاتر کے کام کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا۔
سی بی ٹی کے چیئرمین نے زونل آفس گوہاٹی میں آٹھویں زونل کال سینٹر کا افتتاح کیا۔اس لانچ کے ساتھ، ای پی ایف او کال سینٹروں میں سات (7) مقامی مقامی زبانوں بنگالی، مراٹھی، گجراتی، تمل، تیلگو، کنڑ، ہندی اور انگریزی کے علاوہ آسامیمیں کال اٹینڈ کئے جاتے ہیں۔ این ڈی سی اور 8 زونل کال سینٹروں کے کال سینٹر ایجنٹ روزانہ اوسطاً 8000 کالوں کا جواب دیتے ہیں۔ دسمبر 2020 میں موصول ہونے والی 2000 کالوں کے مقابلے میںاس صلاحیت میںیہ 300 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔
آزادی کے 75 سال پر سی بی ٹی کے چئیر مین نے ای پی ایف او کے فیلڈ دفاتر کے کام کی کامیابی کی 75 کہانیوں کا ایک مجموعہ جاری کیا۔
سی بی ٹی کے چئیر مین نے ای پی ایف او کے متعلقہ سرکلروں کی تالیف کا ایک ڈیجیٹل ورژن بھی جاری کیا جس میں سرکلروں کے ای-کمپینڈیم کی شکل میں تمام متعلقہ سرکلروں تک آسانی سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
سی بی ٹی کے چئیر مین نے ای نامزدگی، سوچھتا اور آئی ایس او سرٹیفیکیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے دفاتر کو اعزازات سے سرفراز کیا۔ ای پی ایف او نے اے کے اے ایم میں 75 لاکھ ای-نامینیشن کے نشانے کو پار کر کے 92 لاکھ ای-نامینیشن حاصل کئے۔ ای پی ایفاو کے 48 علاقائی دفاتر پہلے ہی صارفین کے اطمینان اور قابل اطلاق قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے آئی ایس او 9001:2015 اسناد حاصل کر چکے ہیں۔
سی بی ٹی کے چئیر مین نے چک مگلور اور شیموگہ کے علاقائی دفاتر کی دفتری عمارتوں کا عملی طور پر افتتاح کیا۔ یہ عمارتیں ماحول دوست اصولوں، آئی ٹی ساختیات اور ایکسیس انڈیا اسکیم کے اصولوں کے مطابق ہیں۔ انہوں نے نرودا (احمد آباد) میں دفتر کی ایک عمارت کی تعمیر کا غیر روایتی طور پر سنگ بنیاد بھی رکھا۔