Urdu News

پلمبیکس انڈیا نمائش میں جناب ہردیپ ایس پوری کی جانب سے ’بھارت ٹیپ‘ اقدام

ہاؤسنگ اور شہری امور کے علاوہ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری

 

 
 

ہاؤسنگ اور شہری امور کے علاوہ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری نے آج یہاں ’پلمبیکس انڈیا‘ نمائش میں بھارت ٹیپ اقدام کا آغاز کیا۔ اس نمائش کا مقصد پلمبنگ، آبی اور صفائی کی صنعت سے متعلق مصنوعات اور خدمات کو اجاگر کرنا ہے۔

جناب پوری نے کہا کہ یہ نمائش ملک کی ترقی میں ایک بنیادی خدمات – پانی اور صفائی ستھرائی کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ مناسب صفائی ستھرائی کے بغیر کوئی ترقی یا فروغ ممکن نہیں۔ یہ چیزیں اُن بنیادی خدمات میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے جن کی شہریوں کو توقع ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے اس اعلان کے بعد کہ سوچھتا ہندوستان کی ترقی کی کلید ہے، ہندوستان کی سماجی ترقی میں ایک مثالی تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے نہ صرف کھلے میں رفع حاجت سے نمٹنے اور سوچھتا کے تئیں رویے میں تبدیلی لانے کے لئے اہم سوچھ بھارت مشن کا آغاز کیا بلکہ انہوں نے ہندوستان کی 60 فیصد شہری آبادی کو محفوظ پانی اور سیوریج سسٹم فراہم کرنے کے لئے اٹل مشن فار ریجووینیشن اینڈ ٹرانسفارمیشن (امرت) کا تصور بھی کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دونوں اسکیمیں ملک میں صفائی کی صورتحال پر زبردست طور پر اثر انداز ہوئی ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان دیہی علاقوں میں رفع حاجت گاہوں کی سہولت فراہم کرنے کے معاملے میں  38 فیصد  سے 100 فیصد کا احاطہ کرنے تک پہنچ گیا ہے۔ اسی کے ساتھ شہری علاقوں میں 73.32 لاکھ  گھریلو اور کمیونٹی رفع حاجت گاہیں بھی تعمیر کی گئی ہیں، جناب پوری نے کہا کہ اس طرح سوچھ بھارت مشن ایک جن آندولن بن گیا جس نے ملک کو محفوظ اور مناسب صفائی کی طرف ترغیب دی۔ امرت کا سوچھتا کے سفر کو آسان بنانے میں اہم کردار رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اس مشن نے  پانی کی فراہمی اور سیوریج/سیپٹیج کے لئے بڑی رقم کے اختصاص کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی تخلیق میں اہم رول ادا کیا ہے۔

وزیر نے کہا کہ نتیجہ غیر معمولی سے کم نہیں رہا۔ اور 1,336 واٹر سپلائی پروجیکٹوں جن کی مالیت 42,224 کروڑ روپے ہے اور 33,840 کروڑ عروپے کی لاگت سے 860 سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ پراجکٹوں کے ذریعے امرت نے شہری ہندوستان میں 127 لاکھ گھریلو پانی کے نل کے کنکشن اور 95 لاکھ سیوریج کنکشن فراہم کئے ہیں۔ اسی طرح امرت کے تحت سیوریج پروجیکٹوں سے استحکام اور تبدیلی کے منصوبوں میں تقریباً 6,000 میلین لیٹر یومیہ ٹریٹمنٹ کی صلاحیت کی ترقی متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 2,360 میلین لیٹر یومیہ صلاحیت  پہلے ہی تیار ہے اور استحکام اور تبدیلی کے تقریباً 3,650  منصوبوں پر کام جاری ہے۔

جناب پوری نے کہا کہ امرت کی کامیابی کے بعد اگلا نشانہ ملک کے تمام شہری بلدیاتی اداروں کا احاطہ کرنا ہے۔ ساتھ ہی امرت شہروں میں پانی اور صفائی ستھرائی کی خدمات کو مضبوط بنانے کا کام جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی امرت دوئم کی بنیاد تھی جس کا آغاز وزیر اعظم نے یکم اکتوبر 2021 کو کیا تھا۔ امرت دوئم کو 2,77,000 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ تمام شہروں کو آبی تحفظ گاہ میں بدل  کر ’نیو اربن انڈیا‘ کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

جناب پوری نے کہا کہ امرت دوئم کے ذریعہ تقریباً 4,700 شہری بلدیاتی اداروں میں تمام گھرانوں کو پانی کی فراہمی کا 100 فی صد  احاطہ کیا جائے گا۔ یہ کام 2.68 کروڑ نل کنکشن، سیوریج کی 100 فیصد کوریج اور 500 شہروں میں سیپٹیج کے علاوہ 2.64 کروڑ سیوریج کنکشن کے ذریعے کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے شہری علاقوں کے 10.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔

جناب پوری نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ریاستی پانی کے ایکشن پلان کے ذریعے  ریاستیں پروجیکٹوں کو تجویز کرنے کے مرحلے میں ہیں۔ نتیجے میں پہلے ہی 41,500 کروڑ روپے کے منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بڑا فائدہ جو ان مشن کے کامیاب نفاذ سے خاص طور پر امرت سے سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ ملک بھر میں پائپ لائنوں کی ایک بڑی تعداد بچھائی گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پلمبنگ انڈسٹری کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ  ملک میں صفائی اور دیگر بنیادی خدمات کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہ بھارت ٹیپ پہل کم بہاؤ، سینیٹری کے سامان کی بڑے پیمانے پر فراہمی اور اس طرح ماخذ پر پانی کی کھپت کو کافی حد تک کم کرے گا، کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس اقدام کو ملک میں تیزی سے قبول کیا جائے گا اور پانی کے تحفظ کی کوششوں پر نئی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

جناب پوری نے نردیکو ماہی کی’نرمل جل پریاس‘   بھی شروع کی جس سے ہر سال 500 کروڑ لیٹر پانی کی بچت کے لئے کام لیا جائے گا۔

انڈین پلمبنگ ایسوسی ایشن کے صدر گرومیت سنگھ اروڑہ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، انڈین پلمبنگ ایسوسی ایشن، نردیکو، اور واٹر مینجمنٹ اینڈ پلمبنگ اسکِل کونسل کے دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Recommended