نئی دہلی، 29/ اپریل 2022 ۔
توانائی اور این آر ای کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج ہریانہ کے وزیر اعلی جناب منوہر لال کھٹر کے ساتھ میٹنگ کی۔ بجلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کرشن پال بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ہریانہ میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے درکار مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ہریانہ نے یقین دلایا کہ وہ ان پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار کو بحال کرنے کے لیے ضروری کارروائی کرے گا جن کے پاس پی پی اے ہے۔ یہ 3 دن میں شروع ہو جائے گا۔ ہریانہ ، اروناچل پردیش کے کامینگ ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ سے تقریباً 300 میگاواٹ بجلی کے لیے نیپکو (این ای ای پی سی او)کے ساتھ پی پی اے کرے گا۔ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نے درخواست کی کہ توانائی کی وزارت 15 مئی 2022 تک کی مدت کے لیے تقریباً 500 میگاواٹ بجلی مختص کرے۔ توانائی کے مرکزی وزیر نے اس درخواست کی جانچ کرنے اور جلد کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ہریانہ نے اپنے یمنا نگر پلانٹ میں 750 میگاواٹ کی ایک نئی یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے توانائی کی وزارت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ ہریانہ نے جھارکھنڈ میں اپنے کیپٹیو کوئلہ بلاک کی جلد تلاش میں مدد کی بھی درخواست کی۔ توانائی کے مرکزی وزیر نے اس معاملے کو وزارت کوئلہ کے ساتھ اٹھانے کا یقین دلایا۔ ہریانہ نے بھی ہریانہ میں صارفین کو بجلی کی فراہمی کے لیے مناسب وسائل کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے دباؤ والے پاور پلانٹس میں سے ایک حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ہریانہ کوئلے کی ریلوے کے ذریعے نقل و حمل پر انحصار کم کرنے کے لیے ٹولنگ کے متبادل کو نافذ کرے گا۔